تعالیٰ نےاپنےدین کی مددفرمائی، مسلمانوں کےکلمہ کوسربلندی عطاکی، آسمان سےان کےلیےرحمتوں کانزول ہوااورزمین نےان کےلیےبےحدوحساب رزق لگایاجوان کی ضرورتوں کےلیےکافی تھا، جس نے انہیں دوسروں سے بے نیاز کردیا، اوراسی طرح دشمن کے ساتھ جہاد کرناممکن ہوااورپھر حرام کی بجائے یہ رزق حلال ہی ان کی حاجتوں اورضرورتوں کے لیے کافی شافی تھا، جوشخص بھی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مبارک سےلے کر سودی بینکوں کے وجود میں آنے تک کی اسلامی تاریخ کامطالعہ کرے گا وہ مذکورہ بالاحقائق کو یقینی طورپر معلوم کرلے گا اوریہ بھی جان لے گا کہ آج مسلمانوں اورغیر مسلموں کی جو اقتصادی حالت ابتر ہے اورخیروبرکت سے محروم ہیں تواس کا ایک بڑا سبب یہ ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ کی شریعت سے منحرف ہوگئے ہیں، اللہ تعالیٰ نے ان کے لیے جوواجب قراردیا تھا، اسےادانہیں کررہے اورباہمی معاملات کے بارے میں اس اسلوب کو اختیار نہیں کرتے جو اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کے لیے مقررفرمایا ہے، تواللہ تعالیٰ کی شریعت کے مخالف اعمال کے سبب یہ آلام ومصائب میں گھرے ہوئے اورطرح طرح کی تباہیوں اوربربادیوں سے دوچار ہیں جیسا کہ ارشادباری تعالیٰ ہے:
﴿وَمَا أَصَابَكُم مِّن مُّصِيبَةٍ فَبِمَا كَسَبَتْ أَيْدِيكُمْ وَيَعْفُو عَن كَثِيرٍ﴾ (الشوری۴۲ /۳۰)
’’اورجو مصیبت تم پر واقع ہوتی ہے، سوتمہارے اپنے اعمال کی وجہ سے ہے اوروہ بہت سے گناہ تومعاف کردیتا ہے ۔‘‘
اورفرمایا:
﴿وَلَوْ أَنَّ أَهْلَ الْقُرَىٰ آمَنُوا وَاتَّقَوْا لَفَتَحْنَا عَلَيْهِم بَرَكَاتٍ مِّنَ السَّمَاءِ وَالْأَرْضِ وَلَـٰكِن كَذَّبُوا فَأَخَذْنَاهُم بِمَا كَانُوا يَكْسِبُونَ﴾ (الاعراف۷ /۹۶)
’’اگران بستیوں کے لوگ ایمان لے آتے اورپرہیز گار ہوجاتے توہم ان پر آسمان اورزمین کی برکات(کےدروازے)کھول دیتے مگر انہوں نے توتکذیب کی، سوان کے اعمال کی سزامیں ہم نے ان کو پکڑ لیا ۔‘‘نیزفرمایا:
﴿وَلَوْ أَنَّ أَهْلَ الْكِتَابِ آمَنُوا وَاتَّقَوْا لَكَفَّرْنَا عَنْهُمْ سَيِّئَاتِهِمْ وَلَأَدْخَلْنَاهُمْ جَنَّاتِ النَّعِيمِ ﴿٦٥﴾ وَلَوْ أَنَّهُمْ أَقَامُوا التَّوْرَاةَ وَالْإِنجِيلَ وَمَا أُنزِلَ إِلَيْهِم مِّن رَّبِّهِمْ لَأَكَلُوا مِن فَوْقِهِمْ وَمِن تَحْتِ أَرْجُلِهِم ۚ مِّنْهُمْ﴾ (المائدہ۵ /۶۵۔۶۶)
’’اوراگراہل کتاب ایمان لاتے اورپرہیز گاری اختیارکرتے توہم ان سے ان کے گناہ محو کردیتےاوران کو نعمت کے باغوں میں داخل کرتے اوراگر وہ تورات اورانجیل کو اورجو(اورکتابیں)ان کے پروردگار کی طرف سے نازل ہوئیں ان کوقائم رکھتے (توان پر رزق کی بارش کی طرح برستا)البتہ وہ اپنے اوپر (آسمان)سے اورنیچے (زمین)سے کھاتے ۔‘‘
مزید فرمایا:
﴿وَمَن يَتَّقِ اللّٰه يَجْعَل لَّهُ مَخْرَجًا ﴿٢﴾ وَيَرْزُقْهُ مِنْ حَيْثُ لَا يَحْتَسِبُ ۚ وَمَن يَتَوَكَّلْ عَلَى اللّٰه فَهُوَ حَسْبُهُ﴾ (الطلاق۶۵ /۲۔۳)
’’اور جو کوئی اللہ سے ڈرے گا، وہ اس کے لیے(رنج ومحن سے)خلاصی کی صورت پیدا کرےگا اوراس کو ایسی جگہ سے رزق دےگاجہاں سے(وہم و)گمان بھی نہ ہوگااورجواللہ پر بھروسہ رکھے گاتووہ اس کو کفایت کرے
|