﴿وَالَّذِينَ هُمْ لِأَمَانَاتِهِمْ وَعَهْدِهِمْ رَاعُونَ﴾ (المومنون۲۳ /۸)
’’اورجوامانتوں اوراقراروں کو ملحوظ رکھتے ہیں ۔‘‘
جب مسلمان اس تعلیم وارشادکواپنالیں گے، آپس میں ایک دوسرےکواس کی تلقین کریں گےاوراسےصدق دل سےقبول کرلیں گےتواللہ تعالیٰ بھی ان کےحالات کی اصلاح فرمادےگا، ان کےاعمال اوران کےمال ودولت میں برکت فرمائےگا، انہیں ان کےمقاصدمیں کامیابی سےہمکنارکرےگااورانہیں دشمنوں کےمکروفریب اوران کی چالوں سےمحفوظ رکھےگا، چنانچہ ان باتوں کی اللہ تعالیٰ نےحسب ذیل ارشادات میں تلقین فرمائی ہے:
﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللّٰه وَكُونُوا مَعَ الصَّادِقِينَ﴾(التوبۃ۱۱۹ /۹)
’’اےاہل ایمان!اللہ سےڈرتےرہواورراست بازوں کےساتھ رہو ۔‘‘
اورفرمایا:
﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا كُونُوا قَوَّامِينَ بِالْقِسْطِ شُهَدَاءَ لِلَّـهِ وَلَوْ عَلَىٰ أَنفُسِكُمْ أَوِ الْوَالِدَيْنِ وَالْأَقْرَبِينَ ۚ إِن يَكُنْ غَنِيًّا أَوْ فَقِيرًا فَاللّٰه أَوْلَىٰ بِهِمَا ۖ فَلَا تَتَّبِعُوا الْهَوَىٰ أَن تَعْدِلُوا ۚ وَإِن تَلْوُوا أَوْ تُعْرِضُوا فَإِنَّ اللّٰه كَانَ بِمَا تَعْمَلُونَ خَبِيرًا﴾(النساء۴ /۱۳۵)
’’اےایمان والو!انصاف پرقائم رہواوراللہ کےلیےسچی گواہی دوخواہ(اس میں)تمہارا یا تمہارےماں باپ اور رشتہ داروں کانقصان ہی ہو، اگرکوئی امیر ہے یا فقیر تو اللہ ان کاخیرخواہ ہےپس تم خواہش نفس کے پیچھےچل کرعدل کونہ چھوڑدینا۔اگرتم نےکج بیانی کی یا پہلوتہی کی تو(جان رکھو)اللہ تمہارےسب کاموں سے واقف ہے ۔‘‘
اورفرمایا:
﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا كُونُوا قَوَّامِينَ لِلَّـهِ شُهَدَاءَ بِالْقِسْطِ ۖ وَلَا يَجْرِمَنَّكُمْ شَنَآنُ قَوْمٍ عَلَىٰ أَلَّا تَعْدِلُوا ۚ اعْدِلُوا هُوَ أَقْرَبُ لِلتَّقْوَىٰ ۖ وَاتَّقُوا اللّٰه ۚ إِنَّ اللّٰه خَبِيرٌ بِمَا تَعْمَلُونَ﴾(المائدۃ۵ /۸)
’’اےایمان والو!اللہ کےلیےانصاف کی گواہی دینےکےلیےکھڑےہوجایاکرواورلوگوں کی دشمنی تم کواس بات پرآمادہ نہ کرےکہ انصاف چھوڑدو، انصاف کیاکروکہ یہی پرہیزگاری کی بات ہےاوراللہ سےڈرتےرہو، یقینااللہ تعالیٰ تمہارےسب اعمال سےخبردارہے ۔‘‘
اورارشادگرامی ہے:
﴿وَأَعِدُّوا لَهُم مَّا اسْتَطَعْتُم مِّن قُوَّةٍ﴾(الانفال۸ /۶۰) ’’اورجہاں تک ہوسکےان کے(مقابلے)کےلیےمستعدرہو ۔‘‘
اورفرمایا:
﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا خُذُوا حِذْرَكُمْ﴾(النساء۷۱ /۴) ’’اےایمان والو!اپنےبچاؤکاسامان(ہتھیار)لےلیاکرو ۔‘‘
اس مضمون کی آیات بےشمارہیں، یہ بات توتھی ڈاکٹرابراہیم کےپہلےمقدمہ کےبارےمیں اورباقی رہاان کادوسرا
|