﴿مَا يَكُونُ مِن نَّجْوَىٰ ثَلَاثَةٍ إِلَّا هُوَ رَابِعُهُمْ وَلَا خَمْسَةٍ إِلَّا هُوَ سَادِسُهُمْ وَلَا أَدْنَىٰ مِن ذَٰلِكَ وَلَا أَكْثَرَ إِلَّا هُوَ مَعَهُمْ أَيْنَ مَا كَانُوا﴾ (المجادلۃ۵۸ /۷)
’’(کسی جگہ)تین(آدمیوں)کا کانوں میں صلاح ومشورہ نہیں ہوتا مگر وہ ان میں چوتھا ہوتا ہے اورنہ کہیں پانچ کا مگروہ ان میں چھٹا ہوتا ہے اورنہ اس سے کم یا زیادہ مگر وہ ان کے ساتھ ہوتا ہے ۔‘‘
اور فرمایا:
﴿وَهُوَ مَعَكُمْ أَيْنَ مَا كُنتُمْ﴾ (الحدید۵۷ /۴)
’’اورتم جہاں کہیں ہو وہ تمہارے ساتھ ہے ۔‘‘
﴿فَلَنَقُصَّنَّ عَلَيْهِم بِعِلْمٍ ۖ وَمَا كُنَّا غَائِبِينَ﴾ (الاعراف۷ /۷)
’’پھر اپنے علم سے ان کے حالات بیان کریں گےاورہم کہیں غائب تونہیں تھے ۔‘‘
اور فرمایا:
﴿وَمَا تَكُونُ فِي شَأْنٍ وَمَا تَتْلُو مِنْهُ مِن قُرْآنٍ وَلَا تَعْمَلُونَ مِنْ عَمَلٍ إِلَّا كُنَّا عَلَيْكُمْ شُهُودًا إِذْ تُفِيضُونَ فِيهِ﴾(یونس۱۰ /۶۱)
’’اور(اے پیغمبر)تم جس حال میں ہوتے ہو یا قرآن میں سے کچھ پڑھتے ہو یا تم لوگ کوئی(اور)کام کرتے ہو، جب اس میں مصروف ہوتے ہو ہم تم پر حاضر ہوتے ہیں(یعنی ہم تمہیں دیکھتے رہتے ہیں)۔‘‘
اسی طرح اور بھی بہت سی آیات سے یہ ثابت ہے کہ اللہ تعالیٰ اپنے عرش پر مستوی ہے، اس کیفیت کے ساتھ جو اس کے کمال وجلال کے لائق ہے، وہ اپنے علم کے ساتھ اپنی مخلوق کا احاطہ کیے ہوئے ہے، وہ جہاں بھی ہوں اللہ تعالیٰ ان کے سامنے حاضر ہے خواہ وہ بر وبحر میں ہوں، رات یا دن کا کوئی لمحہ ہو، خواہ وہ اپنے گھروں میں ہوں یا جنگل میں اس کے علم میں سب برابر ہیں، سب اس کے بصر وسمع کے سامنے ہیں، وہ ان کے کلام کو سنتا، ان کے مکان کو دیکھتا اور ان کے اسرار اور سرگوشیوں کو جانتا ہے، جیسا کہ اس نے فرمایا ہے:
﴿أَلَا إِنَّهُمْ يَثْنُونَ صُدُورَهُمْ لِيَسْتَخْفُوا مِنْهُ ۚ أَلَا حِينَ يَسْتَغْشُونَ ثِيَابَهُمْ يَعْلَمُ مَا يُسِرُّونَ وَمَا يُعْلِنُونَ ۚ إِنَّهُ عَلِيمٌ بِذَاتِ الصُّدُورِ﴾ (ھود۱۱ /۵)
’’دیکھو یہ اپنے سینوں کو دوہرا کرتے ہیں تاکہ اللہ سے پردہ کریں، سن رکھو جس وقت یہ کپڑوں میں لپٹ کر پڑتے ہیں(تب بھی)وہ ان کی چھپی اور کھلی باتوں کو جانتا ہے، وہ تو دلوں کی باتوں سے آگاہ ہے ۔‘‘
اور فرمایا:
﴿سَوَاءٌ مِّنكُم مَّنْ أَسَرَّ الْقَوْلَ وَمَن جَهَرَ بِهِ وَمَنْ هُوَ مُسْتَخْفٍ بِاللَّيْلِ وَسَارِبٌ بِالنَّهَارِ﴾ (الرعد۱۳ /۱۰)
’’کوئی تم میں سے چپکے سے بات کہے یا پکار کر یا رات کو کہیں چھپ جائے یا دن(کی روشنی)میں کھلم کھلا چلے پھرے(اس کے نزدیک)برابر ہے ۔‘‘
اور فرمایا:
﴿لِتَعْلَمُوا أَنَّ اللّٰه عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ وَأَنَّ اللّٰه قَدْ أَحَاطَ بِكُلِّ شَيْءٍ عِلْمًا﴾ (الطلاق۶۵ /۱۲)
|