کفر، ظلم اورفسق ہے، چنانچہ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا ہے: ﴿وَمَن لَّمْ يَحْكُم بِمَا أَنزَلَ اللّٰه فَأُولَـٰئِكَ هُمُ الْكَافِرُونَ﴾ (المائدہ۵ /۴۴)
’’اورجولوگ اللہ کے نازل فرمائے ہوئے احکام کے مطابق فیصلہ نہ کریں توایسے ہی لوگ کافر ہیں ۔‘‘
اورفرمایا:
﴿وَكَتَبْنَا عَلَيْهِمْ فِيهَا أَنَّ النَّفْسَ بِالنَّفْسِ وَالْعَيْنَ بِالْعَيْنِ وَالْأَنفَ بِالْأَنفِ وَالْأُذُنَ بِالْأُذُنِ وَالسِّنَّ بِالسِّنِّ وَالْجُرُوحَ قِصَاصٌ ۚ فَمَن تَصَدَّقَ بِهِ فَهُوَ كَفَّارَةٌ لَّهُ ۚ وَمَن لَّمْ يَحْكُم بِمَا أَنزَلَ اللّٰه فَأُولَـٰئِكَ هُمُ الظَّالِمُونَ﴾ (المائدہ۵ /۴۵)
’’اورہم نے ان لوگوں کے لیے تورات میں یہ حکم لکھ دیا تھا کہ جان کے بدلے جان اورآنکھ کے بدلے آنکھ اورناک کے بدلے ناک اورکان کے بدلے کان اور دانت کے بدلے دانت اورسب زخموں کا اسی طرح بدلہ ہےلیکن جو شخص بدلہ معاف کردے تووہ اس کے لیے کفارہ ہوگااور جو شخص اللہ کے نازل فرمائے ہوئے احکام کے مطابق حکم نہ دے توایسے ہی لوگ ظالم ہیں ۔‘‘
نیز فرمایا:
﴿وَلْيَحْكُمْ أَهْلُ الْإِنجِيلِ بِمَا أَنزَلَ اللّٰه فِيهِ ۚ وَمَن لَّمْ يَحْكُم بِمَا أَنزَلَ اللّٰه فَأُولَـٰئِكَ هُمُ الْفَاسِقُونَ﴾ (المائدہ۵ /۴۷)
’’اوراہل انجیل کو چاہئے کہ جو احکام اللہ نے اس انجیل میں نازل فرمائے ہیں ان کے مطابق فیصلہ کریں اور جو اللہ کے نازل کیے ہوئے احکام کے مطابق فیصلہ نہ کریں توایسے لوگ نافرمان ہیں ۔‘‘
اللہ تعالیٰ نے بیان فرمایا ہے کہ اللہ تعالیٰ کے نازل کردہ احکام کےبغیر حکم دینا جاہلوں کا حکم ہے ۔اللہ تعالیٰ کے حکم سے روگردانی کرنا اس کی سزااوراس کے ایسے عذاب کا مستوجب ہے، جسے وہ ظالم لوگوں سے دورنہیں کیاکرتا۔ارشادباری تعالیٰ ہے:
﴿وَأَنِ احْكُم بَيْنَهُم بِمَا أَنزَلَ اللّٰه وَلَا تَتَّبِعْ أَهْوَاءَهُمْ وَاحْذَرْهُمْ أَن يَفْتِنُوكَ عَن بَعْضِ مَا أَنزَلَ اللّٰه إِلَيْكَ ۖ فَإِن تَوَلَّوْا فَاعْلَمْ أَنَّمَا يُرِيدُ اللّٰه أَن يُصِيبَهُم بِبَعْضِ ذُنُوبِهِمْ ۗ وَإِنَّ كَثِيرًا مِّنَ النَّاسِ لَفَاسِقُونَ ﴿٤٩﴾ أَفَحُكْمَ الْجَاهِلِيَّةِ يَبْغُونَ ۚ وَمَنْ أَحْسَنُ مِنَ اللّٰه حُكْمًا لِّقَوْمٍ يُوقِنُونَ﴾ (المائدہ۵ /۴۹۔۵۰)
’’(اے نبی)!جو(حکم)اللہ نے نازل فرمایا ہے اسی کے مطابق ان میں فیصلہ کرنا اوران کی خواہشوں کی پیروی نہ کرنا اوران سے بچتے رہنا کہ کسی حکم سے جو اللہ نے تم پر نازل فرمایا ہے یہ کہیں تمہیں بہکا نہ دیں۔اگریہ نہ مانیں تو جا ن لو کہ اللہ چاہتا ہے کہ ان کے بعض گناہوں کے سبب ان پر مصیبت نازل کرے اوراکثر لوگ تو نافرما ن ہیں ۔کیا یہ لوگ پھر سے زمانۂ جاہلیت کے حکم پر خواہش مند ہیں اورجولوگ یقین رکھتے ہیں ان کے لیے اللہ سے اچھا حکم کس کا ہے؟‘‘
جو شخص اس آیت پر تدبر کرے تواس کے سامنے یہ حقیقت واضح ہوجائے گی کہ اس فرمان کو کہ’’جو حکم اللہ نے نازل فرمایا ہے، اسی کے مطابق فیصلہ کیا جائے۔‘‘ آٹھ تاکیدوں کے ساتھ مؤکد فرمایا، جن کی تفصیل حسب ذیل ہے:
(۱)اے پیغمبر!ان کے درمیان صرف اسی کے مطابق فیصلہ کرنا جو اللہ نے نازل فرمایا ہے۔
|