Maktaba Wahhabi

427 - 437
قدیم و جدید، ہردورکے علماء کا اس بات پر اجماع ہے کہ اثبات احکام اورحلال وحرام کے بیان کے سلسلہ میں شریعت کے جومعتبر اصول ہیں، ان میں سرفہرست توکتاب اللہ ہے کہ اس پر جھوٹ کا دخل نہ آگے سے ہوسکتا ہے اورنہ پیچھے سے، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم خواہش نفس سےمنہ سے بات نہیں نکالتے بلکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم جو بھی فرماتے ہیں وہ تواس وحی الٰہی کی روشنی میں ہوتا ہے جوآپ صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل ہوئی، اس پر علماء امت کا اجماع ہے اوران کے علاوہ دیگر اصولوں کے بارے میں جن میں سے سب سے اہم قیاس ہے، علماء کا اختلاف ہے ۔قیاس کے بارے میں جمہوراہل علم کا مذہب یہ ہے کہ یہ حجت ہے بشرطیکہ معتبر شروط کو پوراکرتا ہو۔ان اصولوں کی حجیت کے بارے میں دلائل اس قدرہیں کہ انہیں شمار نہیں کیا جاسکتا اوراس قدرمشہورہیں کہ ان کے ذکر کی چنداں ضرورت نہیں ہے۔ ان میں سے اصل اول، کتاب اللہ ہے اوراس کے بارے میں خود قرآن مجید ہی کے بہت سے مقامات پر یہ بیان کیاگیا ہے یہ اس کتاب کی اتباع کرنا، اسے مضبوطی سے تھام لینا اوراس کے حدود کی پابندی کرنا واجب ہے، چنانچہ ارشادباری تعالیٰ ہے: ﴿اتَّبِعُوا مَا أُنزِلَ إِلَيْكُم مِّن رَّ‌بِّكُمْ وَلَا تَتَّبِعُوا مِن دُونِهِ أَوْلِيَاءَ ۗ قَلِيلًا مَّا تَذَكَّرُ‌ونَ﴾ (الاعراف۷ /۳) ’’(لوگو)جو(کتاب)تمہارے پروردگارکے ہاں سے تمہاری طرف نازل ہوئی ہےاس کی پیروی کرواوراس کے سوا اور رفیقوں کی پیروی نہ کرو(اور)تم کم ہی نصیحت قبول کرتے ہو ۔‘‘ اورفرمایا: ﴿وَهَـٰذَا كِتَابٌ أَنزَلْنَاهُ مُبَارَ‌كٌ فَاتَّبِعُوهُ وَاتَّقُوا لَعَلَّكُمْ تُرْ‌حَمُونَ﴾ (الانعام۶ /۱۵۵) ’’اوریہ برکت والی کتاب بھی ہم نے ہی اتاری ہے، تواس کی پیروی کرواور(اللہ سے)ڈروتاکہ تم پر مہربانی کی جائے ۔‘‘ نیزفرمایا: ﴿قَدْ جَاءَكُم مِّنَ اللّٰه نُورٌ‌ وَكِتَابٌ مُّبِينٌ ﴿١٥﴾ يَهْدِي بِهِ اللّٰه مَنِ اتَّبَعَ رِ‌ضْوَانَهُ سُبُلَ السَّلَامِ وَيُخْرِ‌جُهُم مِّنَ الظُّلُمَاتِ إِلَى النُّورِ‌ بِإِذْنِهِ وَيَهْدِيهِمْ إِلَىٰ صِرَ‌اطٍ مُّسْتَقِيمٍ﴾ (المائدہ۵ /۱۵۔۱۶) ’’بے شک تمہار ے پاس اللہ کی طرف سے روشنی اور واضح کتاب آچکی ہے جس سے اللہ اپنی رضا پر چلنے والوں کو نجات کے راستے دکھاتا ہے اوراپنے حکم سے اندھیروں سے نکال کر روشنی کی طرف لے جاتا ہے اوران کوسیدھے رستے پر چلاتا ہے ۔‘‘ مزید فرمایا: ﴿إِنَّ الَّذِينَ كَفَرُ‌وا بِالذِّكْرِ‌ لَمَّا جَاءَهُمْ ۖ وَإِنَّهُ لَكِتَابٌ عَزِيزٌ ﴿٤١﴾ لَّا يَأْتِيهِ الْبَاطِلُ مِن بَيْنِ يَدَيْهِ وَلَا مِنْ خَلْفِهِ ۖ تَنزِيلٌ مِّنْ حَكِيمٍ حَمِيدٍ﴾ (فصلت٤١ /۴۱۔۴۲) ’’تحقیق جن لوگوں نے نصیحت نہ مانی جب وہ ان کے پاس آئی اوریہ توایک عالی رتبہ کتاب ہے اس پر جھوٹ کادخل نہ آگے سے ہوسکتا ہے نہ پیچھے سے(اور)دانا(اور)خوبیوں والے(اللہ )کی اتاری ہوئی ہے ۔‘‘ اورفرمایا:
Flag Counter