Maktaba Wahhabi

384 - 437
﴿وَأُمَّهَاتُكُمُ اللَّاتِي أَرْ‌ضَعْنَكُمْ وَأَخَوَاتُكُم مِّنَ الرَّ‌ضَاعَةِ﴾(النساء۴ /۲۳) ’’اور وہ مائیں جنہوں نےتم کو دودھ پلایاہواوررضاعی بہنیں(تم پرحرام کردی گئی ہیں)۔‘‘ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایاہےکہ’’جورشتےنسب کی وجہ سےحرام ہیں، وہ رضاعت کی وجہ سےبھی حرام ہیں ۔‘‘(متفق علیہ) سوال : دوبہنیں ہیں، جن میں سےایک کےہاں بیٹاپیداہوا اور دوسری کے ہاں چاربچےپیدا ہوئےجن میں سب سےچھوٹی ایک بیٹی ہے تو پہلی بہن کے بیٹے نے دوسری بہن کےتینوں بچوں کےساتھ دودھ پیاہے، البتہ سب سےچھوٹی بیٹی کےساتھ دودھ نہیں پیا توپہلی عورت کےبیٹےکی دوسری عورت کی بیٹی سےشادی کرنےکاکیاحکم ہے، جس کےساتھ مل کراس نےدودھ نہیں پیا؟ جواب : اگرپہلی عورت کےبیٹےنےدوسری عورت کےپانچ یااس سےزیادہ رضعات ایک مجلس میں یا زیادہ مجلسوں میں پہلےیادوسرےیاتیسرےبچےکےساتھ یا تمام اولادکےساتھ پیئےتووہ اس دوسری عورت کارضاعی بیٹااوراس کی تمام اولادکارضاعی بھائی ہےخواہ وہ اس سےپہلےپیداہوئےہوں یااس کےبعدلہٰذاوہ مذکورہ لڑکی کےساتھ شادی نہیں کرسکتاکیونکہ یہ اس کارضاعی بھائی ہےاوراللہ تعالیٰ نےمحرمات کاذکرکرتےہوئےبیان فرمایاہے: ﴿وَأُمَّهَاتُكُمُ اللَّاتِي أَرْ‌ضَعْنَكُمْ وَأَخَوَاتُكُم مِّنَ الرَّ‌ضَاعَةِ﴾(النساء۴ /۲۳) ’’ اور وہ مائیں جنہوں نےتمہیں دودھ پلایاہواوررضاعی بہنیں(تم پرحرام کردی گئی ہیں)۔‘‘ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایاہےکہ’’نسب سےجورشتےحرام ہیں، وہ رضاعت کی وجہ سےبھی حرام ہیں ۔‘‘(متفق علیہ) اور اگر دودھ پانچ رضعات سےکم پیاہےتواس سےحرمت ثابت نہ ہوگی، اسی طرح اگردوسال کی عمرکےبعددودھ پیاہےتواس سےبھی حرمت ثابت نہ ہوگی کیونکہ ارشادباری تعالیٰ ہے: ﴿وَالْوَالِدَاتُ يُرْ‌ضِعْنَ أَوْلَادَهُنَّ حَوْلَيْنِ كَامِلَيْنِ ۖ لِمَنْ أَرَ‌ادَ أَن يُتِمَّ الرَّ‌ضَاعَةَ﴾ (البقرۃ۲۳۳ /۲) ’’ اور مائیں اپنےبچوں کوپورےدوسال دودھ پلائیں یہ(حکم)اس شخص کےلیےہےجوپوری مدت تک دودھ پلواناچاہے ۔‘‘ اورنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کاارشادہےکہ’’رضاعت وہ ہےجوانتڑیوں کوکشادہ کردےاوردودھ چھڑانےسےپہلےپہلےہو۔‘‘ نیزحضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نےفرمایاکہ’’قرآن مجیدمیں دس معلوم رضعات کےبارےمیں حکم نازل ہواتھا، جوحرام کردیتےتھے، پھران میں سےپانچ کومنسوخ کردیاگیااورنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نےجب وفات پائی توحکم اسی کےمطابق تھا۔(صحیح مسلم، جامع ترمذی اوریہ الفاظ جامع ترمذی کی روایت کےہیں)واللّٰه ولي التوفيق_ سوال : میراایک پھوپھی زادبھائی ہےاوراس نےمیری بڑی بہن کےساتھ مل کردودھ پیاتھاتوکیامیں اپنےاس پھوپھی زادبھائی کی بیٹی سےشادی کرسکتاہوں یایہ مجھ پرحرام ہےکہ اس کےباپ نےمیری بڑی بہن کےساتھ مل کردودھ پیاتھااس لحاظ سےاس کاباپ میرابھائی ہے؟ جواب : اگرامرواقعہ اسی طرح ہےجس طرح سائل نےذکرکیاہےاورمذکورہ آدمی نےاس کی ماں کاپانچ باریا اس سےزیادہ باردوسال کی مدت کےاندردودھ پیاہےتوپھراس کےلیےاس کی بیٹی سےنکاح کرناحلال نہیں ہےکیونکہ اس مذکورہ صورت حال میں سائل اس لڑکی کارضاعی چچاہےاورصحیح حدیث میں ہےکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایاکہ’’ جورشتےنسب
Flag Counter