Maktaba Wahhabi

274 - 437
’’اورجونیک عمل تم اپنے لیے آگے بھیجوگے اس کو اللہ کے ہاں بہتر اورصلے میں بزرگ ترپاؤگے ۔‘‘ تو اے مومن بھائیو!اس مبارک م ہیں ے میں جو خرچ کرنے اوردوگنے چوگنے اجروثواب کے حاصل کرنے کا م ہیں ہ ہےاخلاص اورخوش دلی کے ساتھ خرچ کیجئے اوراس فرمان باری تعالیٰ کو یاد رکھتے ہوئے خرچ کیجئے کہ : ﴿مَّثَلُ الَّذِينَ يُنفِقُونَ أَمْوَالَهُمْ فِي سَبِيلِ اللّٰه كَمَثَلِ حَبَّةٍ أَنبَتَتْ سَبْعَ سَنَابِلَ فِي كُلِّ سُنبُلَةٍ مِّائَةُ حَبَّةٍ ۗ وَاللّٰه يُضَاعِفُ لِمَن يَشَاءُ ۗ وَاللّٰه وَاسِعٌ عَلِيمٌ ﴿٢٦١﴾ الَّذِينَ يُنفِقُونَ أَمْوَالَهُمْ فِي سَبِيلِ اللّٰه ثُمَّ لَا يُتْبِعُونَ مَا أَنفَقُوا مَنًّا وَلَا أَذًى ۙ لَّهُمْ أَجْرُ‌هُمْ عِندَ رَ‌بِّهِمْ وَلَا خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلَا هُمْ يَحْزَنُونَ﴾ (البقرۃ۲ /۲۶۱۔۲۶۲) ’’جو لوگ اپنا مال اللہ کی راہ میں خرچ کرتے ہیں ان (کے مال)کی مثال اس دانے کی سی ہے جس سے سات بالیاں اگیں اورہر ایک بالی میں سو سودانے ہوں اوراللہ جس(کے مال)کو چاہتا ہے، زیادہ کرتا ہے وہ بڑی کشائش والا (اور)سب کچھ جاننے والا ہے، جو لوگ اپنا مال اللہ کے راستے میں صرف کرتے ہیں پھر اس کے بعد نہ اس خرچ کا (کسی پر )احسان رکھتے ہیں اورنہ (کسی کو)تکلیف دیتے ہیں ان کا صلہ ان کے پروردگارکے پاس(تیار)ہے اورقیامت کے دن نہ ان کو کچھ خوف ہوگا اورنہ وہ غمگین ہوں گے ۔‘‘ نیزارشادربانی ہے: ﴿آمِنُوا بِاللّٰه وَرَ‌سُولِهِ وَأَنفِقُوا مِمَّا جَعَلَكُم مُّسْتَخْلَفِينَ فِيهِ ۖ فَالَّذِينَ آمَنُوا مِنكُمْ وَأَنفَقُوا لَهُمْ أَجْرٌ‌ كَبِيرٌ‌﴾ (الحدید۵۷ /۷) ’’اللہ اوراس کے رسول پر ایمان لاؤ اورجس (مال)میں اس نے تمہیں (دوسروں کا)جانشین بنایا ہے اس میں سے خرچ کرو، جو لوگ تم میں سے ایمان لائے اور(مال)خرچ کرتے رہے، ان کے لیے بڑا ثواب ہے ۔‘‘ اورنبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے کہ’’جس نے کسی غازی کو تیا رکیا اس نے گویا غزوہ میں خود شرکت کی اور جس نے غازی کے اہل خانہ کی خبر گیر ی کی، اس نے بھی غزوہ میں حصہ لیا ۔‘‘ مسلمان بھائی!اللہ مالک کریم کے اس ارشادپر بھی غور فرمائیے کہ : ﴿وَمَا أَنفَقْتُم مِّن شَيْءٍ فَهُوَ يُخْلِفُهُ ۖ وَهُوَ خَيْرُ‌ الرَّ‌ازِقِينَ﴾ (سبا۳۴ /۳۹) ’’اورتم جو چیز خرچ کرو گے، وہ اس کا ( تمہیں) عوض دے گا، وہ سب سے بہتر رزق دینے والا ہے ۔‘‘ اللہ تعالیٰ نے آپ کوجس مال ودولت سے سرفراز فرما رکھا ہے، یہ تودرحقیقت آپ کے ہاتھ میں امانت ہے، یہ مال بھی اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی طرف سے ایک آزمائش اورامتحان ہے، لہذا اس مال کو اللہ تعالیٰ کی خوشنودی اورجنت کے حصول کاذریعہ بنالیں، کسی نے کیا خوب کہا ہے: وماالمال والاهلون الا ودائع ولابد يوما ان ترد الودائع ’’مال اوراولاد توامانتیں ہیں اورامانتوں کو ایک نہ ایک دن واپس لوٹانا ہی پڑتا ہے ۔‘‘ آپ تو ان شاء اللہ نیک کاموں میں حصہ لینے والے ہیں، لہذا اپنے ان مظلوم بھائیوں کی آپ جو مددکرنا چاہیں، وہ ہمارے پاس بھیج دیں یا ہر شہر کے کسی بھی سبیعی یا راجحی سینٹر (بینک)میں جمع کروادیں، ان شاء اللہ آپ کی یہ مددقابل اعتماد
Flag Counter