Maktaba Wahhabi

220 - 437
میں ڈالنے والا ہے اور جب یہ نماز کو کھڑے ہوتے ہیں تو سست اور کاہل ہوکر(صرف)لوگوں کے دکھانے کے لیے اور اللہ کو یادہی نہیں کرتے مگر بہت کم ۔بیچ میں پڑے لٹک رہے ہیں نہ ان کی طرف(ہوتے ہیں)نہ ان کی طرف اورجس کو اللہ تعالیٰ بھٹکائے توتم اس کے لیے کبھی بھی رستہ نہ پاو ٔگے ۔‘‘ نماز باجماعت ادانہ کرنا، بالکل نمازنہ پڑھنے کاایک بہت بڑا سبب بن جاتا ہےاوریہ حقیقت معلوم ہے کہ ترک نماز کفر، ضلالت اوردائرہ اسلا م سے خروج ہے کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ آدمی اورکفر وشرک کے درمیان فرق نماز سے ہے ۔(صحیح مسلم بروایت حضرت جابررضی اللہ عنہ)نیزنبی صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بھی فرمایا ہے کہ ’’وہ عہد جو ہمارے اوران (کفارومشرکین)کے درمیا ن ہے، وہ نماز ہے، جس نے نماز کو ترک کردیا اس نے کفر کیا۔‘‘ نماز کی عظمت شان، اس کی حفاظت کے وجوب، حکم الٰہی کے مطابق اس کی اقامت اوراس کے ترک سے اجتناب کرنے کے بارے میں آیات واحادیث بہت زیادہ ہیں جو مشہور ومعروف ہیں، لہذا ہر مسلمان کے لیے یہ واجب ہے کہ نمازکو پابندی کے ساتھ بروقت اداکرے، اس طرح اداکرے جس طرح اللہ تعالیٰ نے حکم دیا ہے اوراللہ تعالیٰ کے گھروں میں اپنے بھائیوں کے ساتھ باجماعت اداکرے تاکہ اللہ تعالیٰ اوراس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت بجالاکر اللہ تعالیٰ کے غضب اوراس کے دردناک عذاب سے بچ سکے۔ جب حق ظاہر اوراس کے دلائل واضح ہوں تو پھر کسی کے لیے کسی فلاں یا فلاں کے قول کی وجہ سے اس سے روگردانی جائز نہیں کیونکہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ کا ارشادگرامی ہے: (فَإِن تَنَازَعْتُمْ فِي شَيْءٍ فَرُ‌دُّوهُ إِلَى اللّٰه وَالرَّ‌سُولِ إِن كُنتُمْ تُؤْمِنُونَ بِاللّٰه وَالْيَوْمِ الْآخِرِ‌ ۚ ذَٰلِكَ خَيْرٌ‌ وَأَحْسَنُ تَأْوِيلًا)(النساء۴ /۵۹) ’’اوراگرکسی بات میں تمہارا اختلاف ہوجائےاوراگراللہ اورروزآخرت پر ایمان رکھتے ہوتواس میں اللہ اوراس کے رسول ( صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم)کی طرف رجوع کرو۔یہ بہت اچھی بات ہے اوراس کامآل(انجام)بھی اچھا ہے ۔‘‘ اورفرمایا: ﴿فَلْيَحْذَرِ‌ الَّذِينَ يُخَالِفُونَ عَنْ أَمْرِ‌هِ أَن تُصِيبَهُمْ فِتْنَةٌ أَوْ يُصِيبَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ﴾ (النور۲۴ /۶۳) ’’جولوگ ان کے حکم کی مخالفت کرتے ہیں ان کو ڈرنا چاہئے کہ (ایسا نہ ہوکہ)ان پر کوئی آفت پڑجائے یا تکلیف دینے والاعذاب نازل ہو ۔‘‘ نماز باجماعت اداکرنے میں بے شمار فوائد اوربے پناہ مصلحتیں اورحکمتیں ہیں، جن میں سے نمایاں ترین باہمی تعارف، نیکی اورتقوی کے کاموں میں تعاون، حق کی وصیت اوراس پر صبر کی تلقین، نماز باجماعت سے پیچھے رہ جانے والے کو جرأت دلانا، جاہل کو نماز کی تعلیم دینا، اہل نفاق کو غصہ دلانا اوران کی راہ سے دوری اختیار کرنا، بندگان الٰہی کے درمیان شعائراللہ کا اظہار کرنا، قول وعمل سے اس کی طرف دعوت دینا، علاوہ ازیں باجماعت اداکرنے کے اوربھی بہت سے فوائد ہیں ۔اللہ تعالیٰ مجھے اورآپ کو اس کی توفیق عطا فرمائے جس میں اس کی رضا اوردنیا وآخرت کی بہتری ہے اورہم سب کو اپنے نفس کی شرارتوں، برے عملوں اورکافروں اورمنافقوں کی مشابہت سے بچائے۔انه جواد كريم۔ والسلام عليكم ورحمة اللّٰه وبركاته’وصلي اللّٰه وسلم علي نبينا محمد وآله وصحبه- واللّٰه ولي التوفيق
Flag Counter