Maktaba Wahhabi

189 - 437
تشریح فرمادیں، چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نہایت وضاحت کے ساتھ دین کی تبلیغ فرمائی اوردین کی حقیقت کو امت کے سامنے نہایت کھول کھول کربیان فرمادیا اوردین سے متعلق ہر چیز کو نہایت شرح وبسط سے بیان فرمادیا اورامت کوایسی روشن اورمنورشریعت دی جس کی راتیں بھی دنوں کی طرح جگمگاتی ہیں اور کتاب اللہ سراپا ہدایت ونور ہے، لہذا اگر کچھ لوگ ان امورکے بارے میں جہالت کا دعوی کریں جو بالضروردین سے معلوم ہیں اورمسلمانوں میں وہ پھیل چکے ہیں، مثلا کوئی شرک اورغیراللہ کی عبادت کے بارے میں جہالت کا دعوی کرے یا یہ دعوی کرے کہ نماز واجب نہیں ہے یا رمضان کے روزے واجب نہیں ہیں یا زکوۃ واجب نہیں ہے یا استطاعت کے ہوتے ہوئے بھی حج واجب نہیں ہے تو اس طرح کا کوئی دعوی بھی قابل قبول نہ ہوگاکیونکہ یہ تمام امور مسلمانوں کو معلوم ہیں اوردین اسلا م سے یہ ضروری طورپر معلوم ہیں اورمسلمانوں میں یہ امور عام ہوچکے ہیں، لہذا ان میں سے کسی کے بارے میں جہالت کا دعوی قابل قبول نہ ہوگا۔اسی طرح اگرکوئی شخص یہ دعوی کرے کہ وہ ان امور سے جاہل ہے جیسے مشرکین قبروں اوربتوں کے پاس کرتے ہیں یعنی مردوں کو پکارتے، ان سے استغاثہ کرتے، ان کے نام پر ذبح کرتے اوران کی نذر مانتے ہیں یا مردوں، بتوں، جنوں، فرشتوں یا نبیوں سے شفایادشمنوں کے خلاف مددمانگتے ہیں توان میں سے ہر ہرامرکے بارے میں ضروری طورپر دین سے یہ بات معلوم ہےکہ یہ شرک اکبر ہے۔اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے اپنی کتاب میں واضح طورپر بیان فرمایاہے اوراس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی اسے صاف صاف بیان فرمادیا ہے، چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مکہ مکرمہ میں تیرہ سال تک لوگوں کو اس شرک سے ڈرایا، اسی طرح دس سال تک آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مدینہ منورہ میں اس شرک کی مذمت کی اوراس سے بچنے کی تلقین فرمائی اور واضح فرمایا کہ یہ واجب ہےکہ اخلاص کے ساتھ عبادت صرف اورصرف اللہ وحدہ لاشریک کی کی جائے، اس سلسلہ میں آپ قرآن مجید کی درج ذیل آیات کی تلاوت بھی فرماتے: ﴿ وَقَضَىٰ رَ‌بُّكَ أَلَّا تَعْبُدُوا إِلَّا إِيَّاهُ ﴾(الاسراء۱۷ /۲۳) ’’اور تمہارے پروردگار نے ارشادفرمایا ہے کہ اس کے سوا کسی کی عبادت نہ کرو۔‘‘ اورفرمایا: ﴿إِيَّاكَ نَعْبُدُ وَإِيَّاكَ نَسْتَعِينُ﴾ (الفاتحۃ۱ /۵) ’’(اے پروردگار!) ہم خاص تیری ہی عبادت کرتے ہیں اورصرف تجھی سے مدد مانگتے ہیں ۔‘‘ نیز فرمایا: ﴿وَمَا أُمِرُ‌وا إِلَّا لِيَعْبُدُوا اللّٰه مُخْلِصِينَ لَهُ الدِّينَ حُنَفَاءَ﴾ (البینۃ۹۸ /۵) ’’اوران کو حکم تویہی ہوا تھا کہ اخلاص عمل کے ساتھ اللہ کی عبادت کریں(اوریکسوہوکر)دین کو(شرک سے)خالص کرکے اللہ کی عبادت کرو ۔‘‘ مزید فرمایا: ﴿ فَاعْبُدِ اللّٰه مُخْلِصًا لَّهُ الدِّينَ﴾ (الزمر۳۹ /۲) ’’(اے نبی!)خالص اللہ ہی کی بندگی کیا کرو ۔‘‘ ایک اورارشاد: ﴿قُلْ إِنَّ صَلَاتِي وَنُسُكِي وَمَحْيَايَ وَمَمَاتِي لِلَّـهِ رَ‌بِّ الْعَالَمِينَ ﴿١٦٢﴾ لَا شَرِ‌يكَ لَهُ ۖ وَبِذَٰلِكَ أُمِرْ‌تُ وَأَنَا أَوَّلُ الْمُسْلِمِينَ﴾ (الانعام۶ /۱۶۲۔۱۶۳)
Flag Counter