Maktaba Wahhabi

327 - 460
یہ سورۃ الفلق ہے اور اس کے بعد سورۃ الناس ہے،ان دونوں کی مشترکہ فضیلت متعدد احادیث میں بیان کی گئی ہے۔ 1۔ ایک حدیث میں نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ’’آج کی رات مجھ پر کچھ ایسی آیات نازل ہوئی ہیں،جن کی مثل میں نے کبھی نہیں دیکھی۔‘‘ یہ فرما کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ دونوں سورتیں پڑھیں۔[1] 2۔ نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم انسانوں اور جنوں کی نظر سے پناہ مانگا کرتے تھے،جب یہ دونوں سورتیں نازل ہوئیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے پڑھنے کو معمول بنا لیا اور دوسری چیزیں چھوڑ دیں۔[2] جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر جادو کیا گیا تو حضرت جبرائیل علیہ السلام یہی دو سورتیں لے کر حاضر ہوئے اور فرمایا کہ ایک یہودی نے آپ پر جادو کیا ہے اور یہ جادو فلاں کنویں میں ہے،آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کو بھیج کر منگوایا،(یہ ایک کنگھی کے دندانوں اور بالوں کے ساتھ ایک تانت کے اندر گیارہ گرہیں پڑی ہوئی تھیں اور موم کا ایک پتلا تھا جس میں سوئیاں چبھوئی ہوئی تھیں ) حضرت جبرائیل علیہ السلام کے حکم کے مطابق ان دونوں سورتوں میں سے ایک ایک پڑھتے جاتے اور گرہ کھلتی جاتی اور سوئی نکلتی جاتی،خاتمے تک پہنچتے پہنچتے ساری گرہیں کھل گئیں اور ساری سوئیاں بھی نکل گئیں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس طرح صحیح ہوگئے،جیسے کوئی شخص جکڑ بندی سے آزاد ہو جائے۔[3] سورۃ الناس: سورۃ الناس (آیت:۱ تا ۶) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے:
Flag Counter