Maktaba Wahhabi

201 - 460
کے لیے ناگزیر ضرورت تھے،جیسا کہ آیت سے واضح ہے،لیکن اب تیر اندازی اور گھوڑوں کی جنگی اہمیت اور افادیت و ضرورت باقی نہیں رہی،اس لیے{وَاَعِدُّوْا لَھُمْ مَّا اسْتَطَعْتُمْ}کے تحت آج کل کے جنگی ہتھیار (مثلاً میزائل،ٹینک،بم اور جنگی جہاز اور بحری جنگ کے لیے آبدوزیں وغیرہ) کی تیاری ضروری ہے۔ 189۔حرمت والے مہینے: سورۃ التوبہ (آیت:۵) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {فَاِذَا انْسَلَخَ الْاَشْھُرُ الْحُرُمُ فَاقْتُلُوا الْمُشْرِکِیْنَ حَیْثُ وَ جَدْتُّمُوْھُمْ وَخُذُوْھُمْ وَ احْصُرُوْھُمْ وَ اقْعُدُوْا لَھُمْ کُلَّ مَرْصَدٍ فَاِنْ تَابُوْا وَ اَقَامُوا الصَّلٰوۃَ وَ اٰتَوُا الزَّکٰوۃَ فَخَلُّوْا سَبِیْلَھُمْ اِنَّ اللّٰہَ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ} ’’جب عزت کے مہینے گزر جائیں تو مشرکوں کو جہاں پاؤ قتل کر دو اور پکڑ لو اور گھیر لو اور ہر گھات کی جگہ پر ان کی تاک میں بیٹھے رہو،پھر اگر وہ توبہ کر لیں اور نماز پڑھنے اور زکات دینے لگیں تو ان کی راہ چھوڑ دو،بے شک اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔‘‘ ان حرمت والے مہینوں سے مراد کیا ہے؟ اس میں اختلاف ہے۔ایک رائے تو یہ ہے کہ اس سے مراد چار مہینے ہیں جو حرمت والے ہیں:رجب،ذوالقعدہ،ذوالحجہ اور محرم۔اعلانِ براء ت ۱۰؍ ذوالحجہ کو کیا گیا،اس اعتبار سے گویا یہ اعلان کے بعد پچاس دن کی مہلت انہیں دی گئی،لیکن امام ابن کثیر نے کہا ہے کہ یہاں{اَشْھُرِ الْحُرُمُ}سے مراد حرمت والے مہینے نہیں،بلکہ ۱۰؍ ذوالحجہ سے لے کر ۱۰؍ ربیع الثانی تک کے چار مہینے مراد ہیں۔واللّٰه أعلم۔ 190۔مشرک کو پناہ دینا: سورۃ التوبہ (آیت:۶) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے:
Flag Counter