دوسرا مبحث:
سیّدہ عائشہ اور سیّدہ فاطمہ رضی ا للہ عنہما کی فضیلت
علماء نے اس میں بھی اختلاف کیا ہے کہ سیّدہ عائشہ افضل ہیں یا سیّدہ فاطمہ رضی ا للہ عنہما اور امام ابن قیم رحمہ اللہ نے اس مسئلہ کو بڑے خوبصورت انداز میں مفصل بیان کیا ہے۔ ہم یہاں اسے افادۂ عام کے لیے مختصر طور پر درج کرتے ہیں ۔ اگر فضل سے مراد اللہ کے ہاں کثرت ثواب و اجر ہے تو اس کی خبر بغیر نص صریح کے کوئی نہیں دے سکتا۔
اگر فضیلت سے مراد علمی فضیلت ہے تو یہ بلاشک و شبہ کہا جائے گا کہ سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا اعلم و انفع برائے امت مسلمہ ہیں اور انھوں نے قیامت تک آنے والی امت مسلمہ کے لیے اتنا علم دیا جو ان کے علاوہ کوئی اور نہ دے سکتا ہے نہ کسی اور نے دیا ہے۔ چنانچہ امت کے خواص اور عوام سب کو اس علم کی ضرورت ہے اور اگر فضیلت سے مراد حسب نسب کی ہیبت و عزت اور شان و شوکت مراد ہے تو یہ بلاشک و شبہ کہا جائے گا کہ سیّدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا افضل ہیں ۔ کیونکہ وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے جسم کا ایک حصہ ہیں اور یہ ایسا اختصاص ہے جس میں ان جیسی کوئی عورت ان کی شریک نہیں ہے۔ اور اگر فضیلت سے مراد سیادت ہے تو سیّدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا تمام امت کی عورتوں کی جنت میں سردار ہوں گی۔[1]
٭٭٭
|