تیسرا مبحث:
صحابہ اور دیگر علمائے امت رحمہم اللہ کی
سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے لیے مدح و ثنا
پہلا نکتہ:.... سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی شان میں صحابہ کی گواہیاں
۱۔سیّدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ :.... سیّدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے امہات المومنین کے لیے دس ہزار درہم وظیفہ مقرر کیا اور سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے وظیفے میں دو ہزار درہم کا اضافہ کر دیا اور فرمایا:
’’بے شک وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی محبوبہ ہیں ۔‘‘[1]
۲۔سیّدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ نے فرمایا:
’’اگر کوئی عورت خلیفہ ہو سکتی تو وہ سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا ہی ہوتیں ۔‘‘[2]
نیز انھوں نے فرمایا:
’’بے شک وہ(سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا ) دنیا و آخرت میں تمہارے نبی کی بیوی ہیں ۔‘‘[3]
۳۔سیّدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا : .... جب سیّدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی وفات کے وقت رونے کی آواز سنی تو انھوں نے اپنی خادمہ کو دیکھنے کے لیے بھیج دیا کہ کیا ماجرا ہے؟ وہ واپس آئی اور بتایا کہ اماں جی فوت ہو گئی ہیں ۔ ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا:
’’اللہ تعالیٰ اس پر رحم فرمائے۔ اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! تمام لوگوں سے زیادہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اس کے ساتھ محبت کرتے تھے، سوائے اس کے باپ کے۔‘‘[4]
|