تیسرا باب:
سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی صفات ، ان کا علمی اور دعوتی مقام و مرتبہ
پہلا مبحث:.... شخصی اوصاف
رنگ و روپ:
سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا اپنے وقت کی خوبصورت گندمی سفید رنگ سے متصف تھیں ۔ اسی لیے ان کا لقب حمیراء[1] بھی تھا۔ عرب چونکہ خالص سفید رنگ کو اچھا نہیں سمجھتے کیونکہ وہ برص سے مشابہ ہوتا ہے۔ اس لیے گندمی رنگ عربوں کے ہاں خوبصورت ترین رنگوں میں شمار ہوتا ہے۔[2]
جسمانی کیفیت:
سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا رخصتی کے وقت دبلی پتلی تھیں ۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کچھ عرصہ گزارنے کے بعد وہ قدرے موٹی ہو گئی تھیں ۔ چنانچہ وہ اپنے متعلق کہتی ہیں :
’’ایک بار میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ دوڑ کا مقابلہ کیا تو میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے آگے بڑھ گئی۔ پھر کچھ عرصہ بعد جب میں فربہ ہو گئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے دوڑ کا مقابلہ ہوا۔ تب آپ صلی اللہ علیہ وسلم مجھ سے آگے بڑھ گئے۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ اس کا بدلہ ہے۔‘‘[3]
قد و قامت:
سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا قدرے طویل القامت تھیں ۔ چنانچہ ایک بار سیّدہ صفیہ رضی اللہ عنہا کو انھوں نے پست قد ہونے کا طعنہ دیا تھا۔
|