والے محققین و مقررین کے دلوں میں ام المؤمنین کی سیرت کے چھپے گوشوں کو نمایاں کرنا اور ان کی، آلِ بیت عظام رضی ا للہ عنہن کے ساتھ والہانہ شیفتگی و مؤدّت کا اظہار اور اس معصومہ کے پاکیزہ کردار پر مفتریوں ،رافضیوں اور پروپیگنڈہ بازوں نے جو بہتان تراشیاں کیں ان کا بودا پن واضح کرنا اور علمی طریقے سے ان کا ردّ کرنا اور انھیں جڑ سے اُکھاڑ پھینکنا تھا۔ نیز واقعہ افک کے نتیجے میں ظاہر ہونے والے فوائد کو نمایاں کرنا اور سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے ہمارے تعلق کو مضبوط اور عام مسلمانوں کے دلوں میں ان معصوم نفوس کی یادیں تازہ کروانا تھا۔ ان سب تحقیقات کے نتیجے میں عفیفۂ کائنات سیّدہ عائشہ طاہرہ مطہرہ رضی اللہ عنہا کی طہارت، پاک دامنی اور ان کی بلندیٔ اخلاق پر یقیناً قلبی اطمینان حاصل ہوا۔
قبولیت مسابقہ
الحمد للہ! اس مسابقہ کو مسلمانوں میں خوب پذیرائی حاصل ہوئی اور اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے نہایت وسیع حقائق و نتائج اور اہداف مکمل ہوئے۔
عالم اسلامی کے اطراف و اکناف میں اس کا ڈنکا بجنے لگا اور پے درپے سیکڑوں علمی مقالہ جات ہمیں موصول ہونا شروع ہو گئے، تب ہمارے ادارے میں علماء کی کمیٹی نے ان مقالات کی چھان پھٹک شروع کی اور جہاں جہاں مسابقہ کے قواعد و ضوابط میں کمی پائی گئی ان مقالہ نگاروں کے مقالہ جات کو شرفِ مسابقہ میں شمولیت سے محروم ہونا پڑا۔
اس مرحلے پر پہنچ کر علماء و اکابر مشائخ کی ایک اور کمیٹی تشکیل دی گئی تاکہ مسابقہ کے لیے منتخب مقالات کی جانچ پرکھ کا عمل مکمل کریں ۔
پھر مسابقہ کے اُصول و ضوابط اور علمی معیار پر پورا اُترنے والے مقالات کے انتخا ب سے ہی یہ کام مکمل نہیں ہوا بلکہ تقریب تقسیم اسناد و انعامات تک یہ سلسلہ قائم رہا، بلکہ اس کے بعد اُم المؤمنین سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی سیرت پر ایک مکمل انسائیکلو پیڈیا مرتب کرنے کے لیے علماء و مشائخ پر مشتمل مذکورہ کمیٹیوں نے عزم صمیم کے ساتھ آستینیں چڑھا کر ، خم ٹھونک لیے۔ یوں اللہ تعالیٰ کے فضل سے ہمارے ادارے کو اس عظیم کام کی طباعت و توزیع کا شرف حاصل ہوا اور ہم اس انسائیکلو پیڈیا کو اپنی نگرانی میں تیار کروا کر نہ صرف عالم عربی و اسلامی بلکہ پورے عالم انسانی تک پھیلانے پر کمر بستہ ہو گئے۔ اس کتاب کا مواد ہم نے پانچ سو پچاس مصادر و مخطوطات سے اکٹھا کیا ہے۔اس سے آپ اندازہ کر سکتے ہیں کہ سیّدہ رضی اللہ عنہا کی
|