آگ کو حرام کر دے گا۔‘‘[1]
۷۔ سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا شرم و حیا کا پیکر :
سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا شرم و حیا کا پیکر تھیں وہ خود فرماتی ہیں :
’’جس گھر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور میرے ابا جان مدفون تھے میں اس گھر میں داخل ہوتی اور اپنی اوڑھنی وغیرہ اتار دیتی اور سوچتی کہ یہاں صرف میرا شوہر اور میرے ابا جان ہی تو ہیں ، لیکن جب سیّدنا عمر رضی اللہ عنہ ان کے ساتھ مدفون ہوئے تو اللہ کی قسم! میں جب بھی اپنے گھر میں داخل ہوتی تو سختی سے اپنے اوپر اپنے کپڑے کس لیتی اور میں سیّدنا عمر رضی اللہ عنہ سے حیا کرتے ہوئے ایسے کرتی۔‘‘[2]
ایک روایت میں سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں :
’’میں ہمیشہ اپنے گھر میں اپنی اوڑھنی اتار دیتی اور اپنے اوپر والے کپڑے رکھ دیتی یہاں تک کہ وہاں سیّدنا عمر رضی اللہ عنہ کو دفن کیا گیا۔ تب سے میں مسلسل اپنے پورے لباس کا خیال رکھتی حتی کہ میں نے اپنے اور قبروں کے درمیان دیوار بنوا لی اس کے بعد مجھے اطمینان حاصل ہوا۔‘‘[3]
حافظ عماد الدین ابن کثیر رحمہ اللہ [4]لکھتے ہیں :
|