Maktaba Wahhabi

216 - 460
209۔ایفاے عہد: سورۃ النحل (آیت:۹۱) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {وَ اَوْفُوْا بِعَھْدِ اللّٰہِ اِذَا عٰھَدْتُّمْ وَ لَا تَنْقُضُوا الْاَیْمَانَ بَعْدَ تَوْکِیْدِھَا وَ قَدْ جَعَلْتُمُ اللّٰہَ عَلَیْکُمْ کَفِیْلًا اِنَّ اللّٰہَ یَعْلَمُ مَا تَفْعَلُوْنَ} ’’اور جب اللہ سے پختہ عہد کرو تو اُس کو پورا کرو اور جب پکی قسمیں کھاؤ تو اُن کو مت توڑو کہ تم اللہ کو اپنا ضامن مقرر کر چکے ہو اور جو کچھ تم کرتے ہو اللہ اُس کو جانتا ہے۔‘‘ ’’قَسَم‘‘ ایک تو وہ ہے جو کسی عہد و پیمان کے وقت اسے مزید پختہ کرنے کے لیے کھائی جاتی ہے۔دوسری قسم وہ ہے جو انسان اپنے طور پر کسی وقت کھا لیتا ہے کہ میں فلاں کام کروں گا یا نہیں کروں گا۔یہاں آیت میں اول الذکر قسم مراد ہے کہ تم نے قسم کھا کر اللہ کو ضامن بنا لیا ہے۔اب اسے نہیں توڑنا،بلکہ عہدو پیمان کو پورا کرنا ہے جس پر تم نے قسم کھائی ہے،کیونکہ ثانی الذکر قسم کی بابت تو حدیث میں حکم دیا گیا ہے کہ کوئی شخص کسی کام کی بابت قسم کھا لے،پھر وہ دیکھے کہ زیادہ خیر دوسری چیز میں ہے ( یعنی قسم کے خلاف کرنے میں ہے) تو بہتری والے کام کو اختیار کرے اور قسم کو توڑ کر اس کا کفارہ ادا کرے،نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا عمل بھی یہی تھا۔[1] 210۔عملِ صالح کا نتیجہ: سورۃ النحل (آیت:۹۷) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {مَنْ عَمِلَ صَالِحًا مِّنْ ذَکَرٍ اَوْ اُنْثٰی وَ ھُوَ مُؤْمِنٌ فَلَنُحْیِیَنَّہٗ حَیٰوۃً
Flag Counter