Maktaba Wahhabi

215 - 460
ہی سے ڈرتے رہو۔‘‘ آسمانوں میں اور زمینوں میں جو کچھ ہے،سب اسی کا ہے اور اسی کی عبادت لازم ہے۔اللہ واحد کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں،وہ لا شریک اور ہر چیز کا خالق اور پالن ہار ہے۔اسی کی عبادتِ خالص دائمی اور واجب ہے،اس کے سوا دوسروں کی عبادت کے طریقے اختیار نہ کرو۔آسمان اور زمین کی تمام مخلوقات خوشی اور نا خوشی اسی کے ما تحت ہیں۔سب کا لوٹایا جانا اسی کی طرف ہے،خلوص کے ساتھ اسی کی عبادت کرو۔اس کے ساتھ دوسروں کو شریک کرنے سے بچو۔[1] 208۔عدل و احسان: سورۃ النحل (آیت:۹۰) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {اِنَّ اللّٰہَ یَاْمُرُ بِالْعَدْلِ وَ الْاِحْسَانِ وَ اِیْتَآیِٔ ذِی الْقُرْبٰی وَ یَنْھٰی عَنِ الْفَحْشَآئِ وَ الْمُنْکَرِ وَ الْبَغْیِ یَعِظُکُمْ لَعَلَّکُمْ تَذَکَّرُوْنَ} ’’اللہ تمھیں انصاف اور احسان کرنے اور رشتے داروں کو (خرچ سے مدد) دینے کا حکم دیتا ہے اور بے حیائی اور نامعقول کاموں اور سرکشی سے منع کرتا ہے (اور) تمھیں نصیحت کرتا ہے،تاکہ تم یاد رکھو۔‘‘ عدل کے مشہور معنیٰ انصاف کرنے کے ہیں،یعنی اپنوں اور بیگانوں سب کے ساتھ انصاف کیا جائے۔کسی کے ساتھ دشمنی و عناد و محبت یا قرابت کی وجہ سے،انصاف کے تقاضے مجروح نہ ہوں۔ایک دوسرے معنیٰ اعتدال کے یہ ہیں کہ کسی معاملے میں بھی زیادتی یا کمی کا ارتکاب نہ کیا جائے،حتیٰ کہ دین کے معاملے میں بھی،کیونکہ دین میں زیادتی کا نتیجہ حد سے زیادہ گزر جانا ہے،جو سخت خراب ہے اور کمی،دین میں کوتاہی ہے،یہ بھی نا پسندیدہ ہے۔
Flag Counter