Maktaba Wahhabi

132 - 460
وراثت سے حصہ نہیں دیا جاتا تھا اور صرف بڑے لڑکے جو لڑنے کے قابل ہوتے،سارے مال کے وارث قرار پاتے۔اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ مردوں کی طرح عورتوں اور بچے بچیاں اپنے والدین اور اقارب کے مال میں حصہ دار ہوں گے،انھیں محروم نہیں کیا جائے گا۔ 55۔مالِ وراثت میں سے غربا کی مدد: 1۔سورۃ النساء (آیت:۸) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {وَ اِذَا حَضَرَ الْقِسْمَۃَ اُولُوا الْقُرْبٰی وَ الْیَتٰمٰی وَ الْمَسٰکِیْنُ فَارْزُقُوْھُمْ مِّنْہُ وَ قُوْلُوْا لَھُمْ قَوْلًا مَّعْرُوْفًا} ’’اور جب میراث کی تقسیم کے وقت (غیر وارث) رشتے دار اور یتیم اور محتاج آجائیں تو اُن کو بھی اُس میں سے کچھ دے دیا کرو اور شیریں کلامی سے پیش آیا کرو۔‘‘ اسے بعض علما نے آیتِ میراث سے منسوخ قرار دیا ہے،لیکن صحیح ترین بات یہ ہے کہ یہ منسوخ نہیں،بلکہ ایک بہت ہی اہم اخلاقی ہدایت ہے کہ امداد کے مستحق رشتے داروں میں سے جو لوگ وراثت میں حصے دار نہ ہوں،انھیں بھی تقسیم کے وقت کچھ دے دو۔نیز ان سے بات بھی پیار اور محبت سے کرو،دولت کو آتے ہوئے دیکھ کر قارون اور فرعون نہ بنو۔ 2۔آگے آیت (۹) میں ارشادِ الٰہی ہے: {وَ لْیَخْشَ الَّذِیْنَ لَوْ تَرَکُوْا مِنْ خَلْفِھِمْ ذُرِّیَّۃً ضِعٰفًا خَافُوْا عَلَیْھِمْ فَلْیَتَّقُوا اللّٰہَ وَ لْیَقُوْلُوْا قَوْلًا سَدِیْدًا} ’’اور ایسے لوگوں کو ڈرنا چاہیے جو (ایسی حالت میں ہوں کہ) اپنے بعد
Flag Counter