Maktaba Wahhabi

195 - 460
نے قرآن کے اوامر و نواہی اور احکامِ شرعیہ مراد لیے ہیں،جن میں جہاد بھی آ جاتا ہے۔مطلب یہ ہے کہ صرف اللہ اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی بات مانو اور اس پر عمل کرو،اسی میں تمھاری زندگی ہے۔ 184۔فتنۂ مال و اولاد: سورۃ الانفال (آیت:۲۸) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {وَ اعْلَمُوْٓا اَنَّمَآ اَمْوَالُکُمْ وَ اَوْلَادُکُمْ فِتْنَۃٌ وَّ اَنَّ اللّٰہَ عِنْدَہٗٓ اَجْرٌ عَظِیْمٌ} ’’اور جان رکھو کہ تمھارا مال اور اولاد بڑی آزمایش ہے اور یہ کہ اللہ کے پاس (نیکیوں کا) بڑا ثواب ہے۔‘‘ مال اور اولاد کی محبت ہی عام طور پر انسان کو خیانت پر اور اللہ اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت سے گریز پر مجبور کرتی ہے،اس لیے ان کو فتنہ (آزمایش) قرار دیا گیا ہے،یعنی اس کے ذریعے سے انسان کی آزمایش ہوتی ہے کہ وہ ان کی محبت میں امانت اور اطاعت کے تقاضے پورے کرتا ہے یا نہیں ؟ اگر پورے کرتا ہے تو سمجھ لو کہ وہ اس آزمایش میں کامیاب ہے،بہ صورت دیگر ناکام۔اس صورت میں یہی مال اور اولاد اس کے لیے عذابِ الٰہی کا باعث بن جائیں گے۔ 185۔تقویٰ اور اس کا پھل: 1۔سورۃ الانفال (آیت:۲۹) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {یٰٓاَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْٓا اِنْ تَتَّقُوا اللّٰہَ یَجْعَلْ لَّکُمْ فُرْقَانًا وَّ یُکَفِّرْ عَنْکُمْ سَیِّاٰتِکُمْ وَ یَغْفِرْلَکُمْ وَ اللّٰہُ ذُوالْفَضْلِ الْعَظِیْمِ} ’’مومنو! اگر تم اللہ سے ڈرو گے تو وہ تمھارے لیے امرِ فارق پیدا کر
Flag Counter