Maktaba Wahhabi

237 - 460
(کی کسی بات) میں تنگی نہیں کی (اور تمھارے لیے) تمھارے باپ ابراہیم کا دین (پسند کیا) اُسی نے پہلے (پہلی کتابوں میں ) تمھارا نام مسلمان رکھا تھا اور اس کتاب میں بھی (وہی نام رکھا ہے تو جہاد کرو) تاکہ پیغمبر تمھارے بارے میں شاہد ہوں اور تم لوگوں کے مقابلے میں شاہد ہو اور نماز پڑھو اور زکات دو اور اللہ (کے دین کی رسی) کو پکڑے رہو،وہی تمھارا دوست ہے اور خوب مددگار ہے۔‘‘ اس جہاد سے مراد بعض نے وہ جہاد اکبر لیا ہے جو اعلاے کلمۃ اللہ کے لیے کفار و مشرکین سے کیا جاتا ہے اور بعض نے اداے امرِ الٰہی کی بجاآوری کہ اس میں بھی نفسِ امارہ اور شیطان کا مقابلہ کرنا پڑتا ہے اور بعض نے ہر وہ کوشش مراد لی ہے جو حق اور صداقت کے غلبے اور باطل کی سرکوبی اور مغلوبیت کے لیے کی جائے۔ 230۔اہلِ فلاح وجنت کے اوصاف: 1۔پارہ18{قَدْ اَفْلَحَ}سورۃ المومنون (آیت:۱ تا ۱۱) میں فرمایا: {قَدْ اَفْلَحَ الْمُؤْمِنُوْنَ . الَّذِیْنَ ھُمْ فِیْ صَلاَتِھِمْ خَاشِعُوْنَ . وَالَّذِیْنَ ھُمْ عَنِ اللَّغْوِ مُعْرِضُوْنَ . وَالَّذِیْنَ ھُمْ لِلزَّکٰوۃِ فَاعِلُوْنَ . وَالَّذِیْنَ ھُمْ لِفُرُوْجِھِمْ حَافِظُوْنَ . اِلَّا عَلٰی اَزْوَاجِھِمْ اَوْ مَا مَلَکَتْ اَیْمَانُھُمْ فَاِنَّھُمْ غَیْرُ مَلُوْمِیْنَ . فَمَنِ ابْتَغٰی وَرَآئَ ذٰلِکَ فَاُولٰٓئِکَ ھُمُ الْعَادُوْنَ . وَالَّذِیْنَ ھُمْ لِاَمَانٰتِھِمْ وَعَھْدِھِمْ رَاعُوْنَ . وَالَّذِیْنَ ھُمْ عَلٰی صَلَوَاتِھِمْ یُحَافِظُوْنَ . اُولٰٓئِکَ ھُمُ الْوَارِثُوْنَ . الَّذِیْنَ یَرِثُوْنَ الْفِرْدَوْسَ ھُمْ فِیْھَا خٰلِدُوْنَ} ’’بے شک ایمان والے فلاح پا گئے۔جو نماز میں عجز و نیاز کرتے
Flag Counter