Maktaba Wahhabi

119 - 460
5۔سورۃ الانفال ( آیت:۴۶) میں ارشادِ الٰہی ہے: {وَ اَطِیْعُوا اللّٰہَ وَ رَسُوْلَہٗ وَ لَا تَنَازَعُوْا فَتَفْشَلُوْا وَ تَذْھَبَ رِیْحُکُمْ وَ اصْبِرُوْا اِنَّ اللّٰہَ مَعَ الصّٰبِرِیْنَ} ’’اور اللہ اور اس کے رسول کے حکم پر چلو اور آپس میں جھگڑا نہ کرنا کہ (ایسا کرو گے تو) تم بزدل ہو جاؤ گے اور تمھارا اقبال جاتا رہے گا اور صبر سے کام لو کہ اللہ صبر کرنے والے کا مددگار ہے۔‘‘ 40۔پسند کی چیز ہی سے خرچ کرو: پارہ 4{لَنْ تَنَالُوْا}سورت آل عمران (آیت:۹۲) میں فرمایا: {لَنْ تَنَالُوا الْبِرَّ حَتّٰی تُنْفِقُوْا مِمَّا تُحِبُّوْنَ وَ مَا تُنْفِقُوْا مِنْ شَیْئٍ فَاِنَّ اللّٰہَ بِہٖ عَلِیْمٌ} ’’(مومنو!) جب تک تم اُن چیزوں میں سے جو تمھیں عزیز ہیں (اللہ کی راہ میں ) خرچ نہ کرو گے،کبھی نیکی حاصل نہ کر سکو گے اور جو چیز تم خرچ کرو گے،اللہ تعالیٰ اُس کو جانتا ہے۔‘‘ ’’بِر‘‘ ( نیکی بھلائی) سے مراد عمل صالح یا جنت ہے۔[1] حدیث میں آتا ہے،جب یہ آیت نازل ہوئی تو حضرت ابو طلحہ انصاری رضی اللہ عنہ جو مدینے کے اصحابِ حیثیت لوگوں میں سے تھے،نبیِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کی کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! بیروحاء کا باغ مجھے سب سے زیادہ محبوب ہے،میں اسے اللہ کی رضا کے لیے صدقہ کرتا ہوں،آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’وہ تو بہت نفع بخش مال ہے۔میری رائے یہ ہے کہ تم اسے اپنے رشتے داروں میں تقسیم
Flag Counter