Maktaba Wahhabi

86 - 460
میں مال) دیا اور پرہیزگاری کی۔اور نیک بات کو سچ جانا۔اس کو ہم آسان طریقے کی توفیق دیں گے۔‘‘ 12۔سورت ابراہیم (آیت:۳۱) میں ارشادِ الٰہی ہے: {قُلْ لِّعِبَادِیَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا یُقِیْمُوا الصَّلٰوۃَ وَ یُنْفِقُوْا مِمَّا رَزَقْنٰھُمْ سِرًّا وَّ عَلَانِیَۃً مِّنْ قَبْلِ اَنْ یَّاْتِیَ یَوْمٌ لَّا بَیْعٌ فِیْہِ وَ لَا خِلٰلٌ} ’’(اے پیغمبر!) میرے مومن بندوں سے کہہ دو کہ نماز قائم کریں اور اس دن کے آنے سے پیشتر جس میں نہ (اعمال کا) سودا ہو گا اور نہ دوستی (کام آئے گی) ہمارے دیے ہوئے مال میں سے در پردہ اور ظاہر خرچ کرتے رہیں۔‘‘ نماز کو قائم کرنے کا مطلب ہے کہ اسے اپنے وقت پر او ر نماز کو ٹھیک طریقے کے ساتھ اور خشوع و خضوع کے ساتھ ادا کیا جائے،جس طرح نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے۔انفاق کا مطلب ہے زکات ادا کی جائے،اقارب کے ساتھ صلہ رحمی کی جائے اور دیگر ضرورت مندوں پر احسان کیا جائے،یہ نہیں کہ صرف اپنی ذات اور اپنی ضروریات پر تو بلا دریغ خوب خرچ کیا جائے اور اللہ تعالیٰ کی بتلائی ہوئی جگہوں پر خرچ کرنے سے گریز کیا جائے۔قیامت کا دن ایسا ہوگا کہ جہاں خریدو فروخت ممکن ہوگی نہ کوئی دوستی ہی کسی کام آئے گی۔[1] 17۔حج کے احکامات: 1۔سورۃ البقرۃ (آیت:۱۹۶ تا ۱۹۹) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {وَ اَتِمُّوا الْحَجَّ وَ الْعُمْرَۃَ لِلّٰہِ فَاِنْ اُحْصِرْتُمْ فَمَا اسْتَیْسَرَ مِنَ
Flag Counter