Maktaba Wahhabi

85 - 460
کو نائب بنایا ہے،اس میں سے خرچ کرو،جو لوگ تم میں سے ایمان لائے اور (مال) خرچ کرتے رہے،ان کے لیے بڑا ثواب ہے۔‘‘ اس آیت میں اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ یہ مال اس سے پہلے کسی دوسرے کے پاس تھا،تمھارے پاس بھی یہ مال نہیں رہے گا۔دوسرے اس کے وارث بنیں گے۔اگر تم نے اسے اللہ کی راہ میں خرچ نہ کیا تو بعد میں اس کے وارث بننے والے اِسے اللہ کی راہ میں خرچ کر کے تم سے زیادہ سعادت حاصل کرسکتے ہیں۔[1] 10۔سورۃ الحدید (آیت:۱۸) میں ارشاد الٰہی ہے: {اِنَّ الْمُصَّدِّقِیْنَ وَالْمُصَّدِّقٰتِ وَاَقْرَضُوْا اللّٰہَ قَرْضًا حَسَنًا یُّضٰعَفُ لَھُمْ وَلَھُمْ اَجْرٌ کَرِیْمٌ} ’’جو لوگ خیرات کرنے والے ہیں مرد بھی اور عورتیں بھی اور اللہ کو (نیت) نیک (اور خلوص سے) قرض دیتے ہیں،ان کو دو چند ادا کیا جائے گا اور ان کے لیے عزت کا صلہ ہے۔‘‘ یعنی ایک کے بدلے میں کم از کم دس گنا اور اس سے زیادہ سات سو گنا،بلکہ اس سے بھی زیادہ تک۔یہ زیادتی اخلاصِ نیت،حاجت و ضرورت اور مکان و زمان کی بنیاد پر ہوسکتی ہے۔جیسے سورۃ الحدید (آیت:۱۰) میں ہے کہ جن لوگوں نے فتح مکہ سے قبل خرچ کیا،وہ اجر و ثواب میں ان سے زیادہ ہوں گے،جنھوں نے اس کے بعد کیا۔ 11۔سورۃ اللیل (آیت:۴ تا ۷) میں فرمانِ الٰہی ہے: {اِنَّ سَعْیَکُمْ لَشَتّٰی . فَاَمَّا مَنْ اَعْطٰی وَاتَّقٰی . وَصَدَّقَ بِالْحُسْنٰی . فَسَنُیَسِّرُہٗ لِلْیُسْرٰی} ’’تم لوگوں کی کوشش طرح طرح کی ہے۔تو جس نے (اللہ کے رستے
Flag Counter