Maktaba Wahhabi

105 - 460
گناہ نہیں۔اس سے معلوم ہوا کہ بیوہ کے عقد ثانی کو برا سمجھنا چاہیے نہ اس میں رکاوٹ ڈالنی چاہیے۔جیسا کہ ہندوؤں کے اثرات سے ہمارے معاشرے میں یہ چیز پائی جاتی ہے۔ 2۔سورۃ البقرہ (آیت:۲۳۵) میں فرمایا: {وَ لَا جُنَاحَ عَلَیْکُمْ فِیْمَا عَرَّضْتُمْ بِہٖ مِنْ خِطْبَۃِ النِّسَآئِ اَوْ اَکْنَنْتُمْ فِیْٓ اَنْفُسِکُمْ عَلِمَ اللّٰہُ اَنَّکُمْ سَتَذْکُرُوْنَھُنَّ وَلٰکِنْ لَّا تُوَاعِدُوْھُنَّ سِرًّا اِلَّآ اَنْ تَقُوْلُوْا قَوْلًا مَّعْرُوْفًا وَ لَا تَعْزِمُوْا عُقْدَۃَ النِّکَاحِ حَتّٰی یَبْلُغَ الْکِتٰبُ اَجَلَہٗ وَ اعْلَمُوْ ٓا اَنَّ اللّٰہَ یَعْلَمُ مَا فِیْٓ اَنْفُسِکُمْ فَاحْذَرُوْہُ وَ اعْلَمُوْ ٓا اَنَّ اللّٰہَ غَفُوْرٌ حَلِیْمٌ} ’’اگر تم (اشارے) کنائے کی باتوں میں عورتوں کو نکاح کا پیغام بھیجو یا (نکاح کی خواہش کو) اپنے دلوں میں مخفی رکھو تو تم پر کچھ گناہ نہیں۔اللہ کو معلوم ہے کہ تم اُن سے (نکاح کا) ذکر کرو گے،مگر (ایامِ عدت میں ) اس کے سوا کہ دستور کے مطابق کوئی بات کہہ دو،پوشیدہ طور پر اُن سے قول و اقرار نہ کرنااور جب تک عدت پوری نہ ہو لے،نکاح کا پختہ ارادہ نہ کرنا اور جان رکھو کہ جو کچھ تمھارے دلوں میں ہے،اللہ کو سب معلوم ہے تو اس سے ڈرتے رہو اور جان رکھو کہ اللہ بخشنے والا اور حلم والا ہے۔‘‘ 28۔حقِ مہر رخصتی سے قبل دینا: سورۃ البقرۃ (آیت ۲۳۶،۲۳۷) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {لَا جُنَاحَ عَلَیْکُمْ اِنْ طَلَّقْتُمُ النِّسَآئَ مَا لَمْ تَمَسُّوْھُنَّ اَوْ تَفْرِضُوْا لَھُنَّ فَرِیْضَۃً وَّ مَتِّعُوْھُنَّ عَلَی الْمُوْسِعِ قَدَرُہٗ وَ عَلَی الْمُقْتِرِ قَدَرُہٗ
Flag Counter