Maktaba Wahhabi

124 - 460
اللہ تعالیٰ اپنے مومن بندوں کو سودی لین دین سے روک کر اور ایمان داروں کو ناحق لوگوں کے مال برباد کرنے سے روک کر اور تقویٰ کا حکم دے کر مغفرت و جنت اور نجات کا وعدہ کر رہا ہے۔پھر آگ سے ڈراتا ہے اور اپنے عذابوں سے دھمکاتا ہے،پھر اپنی اور اپنے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت پر آمادہ کرتا ہے اور اس پر رحم و کرم کا وعدہ دیتا ہے۔پھر سعادتِ دارین کے حصول کے لیے نیکیوں کی طرف سبقت کرنے کو فرماتا ہے اور جنت کی تعریف کرتا ہے۔چوڑائی کو بیان کرکے لمبائی کا اندازہ سننے والوں پر ہی چھوڑا جاتا ہے۔[1] 47۔یقینی رحمت و مغفرتِ الٰہی؛ جہاد و ہجرت: 1۔سورت آل عمران (آیت:۱۵۷) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {وَ لَئِنْ قُتِلْتُمْ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ اَوْ مُتُّمْ لَمَغْفِرَۃٌ مِّنَ اللّٰہِ وَ رَحْمَۃٌ خَیْرٌ مِّمَّا یَجْمَعُوْنَ } ’’اور اگر تم اللہ کے راستے میں مارے جاؤ یا وفات پا جاؤ تو جو (مال و متاع) لوگ جمع کرتے ہیں،اس سے اللہ کی بخشش اور رحمت کہیں بہتر ہے۔‘‘ 2۔سورت آل عمران (آیت ۱۹۵) میں فرمایا: {فَاسْتَجَابَ لَھُمْ رَبُّھُمْ اَنِّیْ لَآ اُضِیْعُ عَمَلَ عَامِلٍ مِّنْکُمْ مِّنْ ذَکَرٍ اَوْ اُنْثٰی بَعْضُکُمْ مِّنْ بَعْضٍ فَالَّذِیْنَ ھَاجَرُوْا وَ اُخْرِجُوْا مِنْ دِیَارِھِمْ وَ اُوْذُوْا فِیْ سَبِیْلِیْ وَ قٰتَلُوْا وَ قُتِلُوْا لَاُکَفِّرَنَّ عَنْھُمْ سَیِّاٰتِھِمْ وَ لَاُدْخِلَنَّھُمْ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِھَا الْاَنْھٰرُ ثَوَابًا مِّنْ عِنْدِ اللّٰہِ وَ اللّٰہُ عِنْدَہٗ حُسْنُ الثَّوَابِ }
Flag Counter