Maktaba Wahhabi

325 - 548
و في کل شییء لہ آیۃ تدل علی أنہ واحد[1] [ہر چیز میں اللہ کے وجود پر نشانی ہے جو اس کے ایک ہونے کا پتا دیتی ہے] بعض اہلِ علم نے کہا ہے کہ جو شخص آسمانوں اور ان کی بلندی اور بڑے چھوٹے چلتے پھرتے یا ٹھہرے ہوئے ستاروں میں غور کرے گا کہ کس طرح وہ فلک عظیم کے ہمراہ ہر رات دن میں اپنی مخصوص رفتار کے ساتھ چکر لگاتے ہیں، پھر دریاؤں کو دیکھے گا، جو ہر طرف سے زمین کو گھیرے ہوئے ہیں، پہاڑوں پر نظر کرے گا کہ کس طرح زمین پر ان کو رکھ کر زمین اور زمین والوں کو قرار وسکون کے لیے سامان مہیا کیا گیا ہے، مزید یہ کہ پہاڑوں کی شکلیں اور رنگتیں جدا جدا بھی ہیں، جیسا کہ اللہ پاک نے فرمایا ہے: ﴿وَ مِنَ الْجِبَالِ جُدَدٌم بِیْضٌ وَّ حُمْرٌ مُّخْتَلِفٌ اَلْوَانُھَا وَ غَرَابِیْبُ سُوْدٌ * وَ مِنَ النَّاسِ وَ الدَّوَآبِّ وَ الْأَنْعَامِ مُخْتَلِفٌ أَلْوَانُہٗ کَذٰلِکَ اِنَّمَا یَخْشَی اللّٰہَ مِنْ عِبَادِہِ الْعُلَمٰٓؤُا ﴾ [فاطر: ۲۷، ۲۸] [اور پہاڑوں میں طبقے ہیں، ان میں کچھ تو سفید اور سرخ کئی رنگ کے ہیں، اور کچھ کالے بھجنگ، اور اسی طرح آدمیوں، جانوروں اور چوپایوں میں بھی طرح طرح کے رنگ ہیں، اللہ تعالیٰ سے اس کے وہی بندے ڈرتے ہیں جو علم والے ہیں] اسی طرح پانی کی نہریں ہیں جو ایک جہت سے دوسری جہت کی طرف بہتی ہیں، ان میں کس قدر فوائد و منافع ہیں۔ یہ قسم قسم کے حیوانات اور طرح طرح کی نباتات جن کے مزے، بو، شکلیں اور رنگ الگ الگ ہیں، حالانکہ پانی اور مٹی کی طبیعت ایک ہی ہے۔ ان تمام چیزوں میں جب بھی کوئی غور کرے گا تو وہ یقینا صانع کے وجود اور اس کی عظیم قدرت وحکمت اور مخلوق کے ساتھ اس کی رحمت واحسان پر ضرور استدلال کرے گا۔[2] یعنی یہ سارے عجائب وحقائق اور ان کے منافع اس بات پر روشن دلیل اور نمایاں حجت ہیں کہ ان کا کوئی صانع و موجد ہے، جو زبردست علم وحکمت والا ہے۔ اللہ کے علاوہ کوئی سچا معبود ہے نہ
Flag Counter