Maktaba Wahhabi

553 - 548
کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا اتباع واطاعت ہو، جیسا کہ قرآن کریم میں ارشاد ہے: ﴿قُلْ اِنْ کُنْتُمْ تُحِبُّوْنَ اللّٰہَ فَاتَّبِعُوْنِیْ یُحْبِبْکُمُ اللّٰہُ﴾ [آل عمران: ۳۱] [اے پیغمبر کہہ دو کہ اگر تم اللہ سے محبت کرتے ہو تو میری پیروی کرو، اللہ تم کو محبوب بنا لے گا] دوسری جگہ فرمایا: ﴿فَسَوْفَ یَاْتِی اللّٰہُ بِقَوْمٍ یُّحِبُّھُمْ وَ یُحِبُّوْنَہٗٓ اَذِلَّۃٍ عَلَی الْمُؤْمِنِیْنَ اَعِزَّۃٍ عَلَی الْکٰفِرِیْنَ یُجَاھِدُوْنَ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ وَ لَا یَخَافُوْنَ لَوْمَۃَ لَآئِمٍ﴾ [المائدۃ: ۵۴] [جلد ہی اللہ ایسی قوم کو لائے گا جن سے وہ محبت کرے گا اور وہ اس سے محبت کریں گے، مومنوں پر نرم اور کافروں پر زبردست ہوں گے، اللہ کی راہ میں جہاد کریں گے، کسی ملامت گر کی ملامت سے ڈریں گے نہیں] اس آیت میں محبت کی چار علامتیں بتائی ہیں۔ ایک ایمان والوں پر شفقت، دوسرے کفار پر شدت، تیسرے اللہ کی راہ میں جان و مال اور ہاتھ و زبان سے لڑنا، چوتھے کسی کے ملامت کرنے سے نہ ڈرنا۔ دوسری جگہ ایک آیت میں محب کے تین مقام بتائے ہیں۔ ارشاد ہے: ﴿اُولٰٓئِکَ الَّذِیْنَ یَدْعُوْنَ یَبْتَغُوْنَ اِلٰی رَبِّھِمُ الْوَسِیْلَۃَ اَیُّھُمْ اَقْرَبُ وَ یَرْجُوْنَ رَحْمَتَہٗ وَ یَخَافُوْنَ عَذَابَہٗ﴾ [الإسرائ: ۵۷] [جن لوگوں کو پکارتے ہیں وہ خود اپنے رب کی طرف ذریعہ تلاش کرتے ہیں کہ ان میں کون اللہ کے زیادہ قریب ہے، اس کی رحمت کی امید رکھتے ہیں اور اس کے عذاب سے ڈرتے رہتے ہیں] ایک مقام اعمالِ صالحہ کے ذریعے اللہ کے قرب کی تلاش کا ہے، دوسرا مقام رجا کا ہے اور تیسرا مقام خوف کا ہے۔ محبتِ الٰہی کے اسباب جنید بغدادی رحمہ اللہ کا قول ہے کہ اللہ سے محبت حاصل ہونے کے دس اسباب ہیں: 1۔ ایک قرآن کو تدبر کے ساتھ پڑھنا اور اس کے معنی مراد کو سمجھنا۔ 2۔ دوسرا یہ کہ فرائض کے بعد نوافل کے ذریعے اللہ کا تقرب چاہنا۔
Flag Counter