Maktaba Wahhabi

168 - 548
باب چہارم صحابہ واہلِ بیت کا بیان صحابی کی تعریف: صحابی وہ ہوتا ہے جس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ملاقات کی اور وہ مسلمان تھا اور اسلام ہی پر وہ فوت ہوا۔ پھر اگر بہت دن صحبت میںرہا تو زیادہ افضل ہے بہ نسبت اس کے جو کم صحبت میں رہا۔ اہلِ بیت سے مراد نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر والے ہیں، جیسے بیویاں اور لڑکے بالے اور لڑکیوں کے سبب سے داماد اور نواسے نواسیاں بالخصوص اور غلام وباندی اور جس کو بیٹا کر کے پالا، بلکہ سارا کنبہ جو اپنے طریق پر ہوا اور ان کی اولاد، یہ سب اہلِ بیت میں داخل ہیں، جیسے خلفاے اربعہ وطلحہ و زبیر و عبدالرحمن وسعد وسعید وابو عبیدہ وابوہریرہ وانس وبلال ومعاویہ وسلمان رضی اللہ عنہم ۔ بلکہ سارے مہاجرین وانصار اور وہ لوگ جو غزوۂ احد وبدر وحدیبیہ وخیبر وغیرہ غزوات میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ہو کر راہِ خدا میں لڑے بالخصوص، اور جس مسلمان نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ملاقات کی اور اسی عقیدۂ اسلام پر فوت ہوا وہ صحابی ہے۔ صحابہ کی ثنا وصفت قرآن وحدیث سے بہ خوبی ثابت ہے۔ ان سے محبت رکھنا اور ان کی راہ پر چلنا ایمان کی نشانی ہے، پھر جو کوئی ان کو برا جانے یا ان کو نہ مانے تو اس نے گویا قرآن وحدیث کا انکار کیا اور اس کا ٹھکانا دوزخ ہے۔ اہلِ بیت کون ہیں؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات، بنات طیبات، آپ کے داماد، اولادِ دختران اور زید و اسامہ رضی اللہ عنہم یہ سب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اہلِ بیت وعترت میں داخل ہیں۔ جو شخص ان سے محبت نہ رکھے یا ان پر طعن کرے تو اس کے ایمان میں نقصان ہے، کیونکہ ان کی مدح وثنا عموماً وخصوصاً کتاب و سنت میں ثابت ہے تو جو کوئی معاذ اللہ ان کو برا جانے، اس نے گویا اللہ ورسول کی خبر کا انکار کیا۔ اس انکار
Flag Counter