Maktaba Wahhabi

260 - 548
چودھویں فصل حوضِ کوثر، قبر اور جنت وجہنم کا بیان حوضِ کوثر: صحیح حدیث میں آیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو بارگاہِ الٰہی سے کوثر نامی ایک حوض عطا ہوا ہے جس پر امتِ مرحومہ یعنی اہلِ اسلام کا گزر ہو گا۔ اس حوض کا پانی دودھ سے بڑھ کر سفید، شہد سے زیادہ میٹھا ہے۔ جس خوش نصیب کو وہ ایک دفعہ میسر ہوگا، اسے کبھی پیاس کی تکلیف نہ ہو گی۔[1] قبر: قبر میں مخلص مومنوں کو آرام کا میسر آنا اور کفارو منافقین کا عذاب میں مبتلا رہنا ضروری امر ہے، اسی طرح منکر و نکیر کے سوال و جواب کا ہونا بھی درست اور صحیح ہے۔ اس بارے میں کسی نے کیا خوب کہا ہے: جانا تجھ کو جانبِ پروردگار ہے وہاں کون تیسرا مددگار ہے جب قبر تیرے واسطے محل خواب ہو ملائکہ سے کیا سوال و جواب ہو اسی طرح عربی ادب کی مشہور کتاب ’’مقامات حریری‘‘ میں کیا خوب فقرہ لکھا ہے: ’’وإلی االلّٰه مصیرک، فمن نصیرک؟ وفي القبر مقیلک، فما قیلک؟‘‘[2] [اور انجام کار تجھے اللہ کے پاس جانا ہے، وہاں تیرا معاون و مددگار کون ہو گا؟ قبر و لحد میں تجھے جا سونا ہے، وہاں تو کیا بولے گا؟]
Flag Counter