Maktaba Wahhabi

304 - 548
بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم عرضِ ناشر یہی دین محکم، یہی فتحِ باب کہ دنیا میں توحید ہو بے حجاب حمد وصلات کے بعد واضح ہو کہ اسلام میں توحید کی اہمیت بہت زیادہ ہے، اسی کی تعلیم کے لیے تمام نبیوں اور رسولوں کو اللہ نے بھیجا، اپنی کتابیں نازل فرمائیں اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر قرآن کریم کو نازل فرمایا۔ ان سب کی دعوت کا خلاصہ یہی توحید ہے۔ شیخ الحدیث علامہ بدیع الدین الراشدی رحمہ اللہ نے شیخ الاسلام مولانا ثناء اللہ امرتسری رحمہ اللہ کے حوالے سے لکھا ہے کہ قرآن کریم کی ہر آیت سے صراحتاً یا کنایتاً توحید ہی کا اثبات ہوتا ہے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿ الٓرٰ کِتٰبٌ اُحْکِمَتْ اٰیٰتُہٗ ثُمَّ فُصِّلَتْ مِنْ لَّدُنْ حَکِیْمٍ خَبِیْرٍ* اَلَّا تَعْبُدُوْٓا اِلَّا اللّٰہَ اِنَّنِیْ لَکُمْ مِّنْہُ نَذِیْرٌ وَّ بَشِیْرٌ ﴾ [ھود: ۱،۲] ’’الٓرٰ۔ ایک کتاب ہے جس کی آیات محکم کی گئیں، پھر انھیں کھول کر بیان کیا گیا، ایک کمال حکمت والے کی طرف سے جو پوری خبر رکھنے والا ہے۔ یہ کہ اللہ کے سواکسی کی عبادت نہ کرو، بے شک میں تمھارے لیے اس کی طرف سے ایک ڈرانے والا اور خوش خبری دینے والا ہوں۔‘‘ انبیا ورسل علیہم السلام کو توحید کی دعوت واشاعت کا جو حکم دیا گیا تھا، اس کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے کریں کہ اس کام میں انھیں غیر معمولی مشکلات ومصائب کا سامنا کرنا پڑا، وطن اور جان ومال ہر ایک کی قربانی دینی پڑی، پھر بھی اللہ کا حکم یہی تھا کہ اس دعوت پر جمے رہو۔ اللہ کے ان نیک بندوں نے اپنا فرض ادا کیا، جس کا ثمرہ یہ ہے کہ دنیا کے ہر خطے میں توحید کے ذوق آشنا موجود ہیں۔ صلی اللّٰہ علیہم وسلم تسلیما کثیرا۔ توحید کا ذکر سن کر بعض لوگ اسے مسائلِ حیات سے الگ کوئی تعلیم سمجھتے ہیں، لیکن یہ فہم ونظر کا
Flag Counter