Maktaba Wahhabi

376 - 548
کلمہ توحید کہنے سے جنت کے آٹھوں دروازے کھل جاتے ہیں: فضائلِ کلمہ میں سے یہ بھی ہے کہ لا الٰہ الا اللہ کہنے والے کے لیے جنت کے آٹھوں دروازے کھول دیے جاتے ہیں۔ جس دروازے سے وہ چاہے، جنت میں جائے۔ یہ مضمون سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کی حدیث میں اس شخص کے حق میں بیان ہوا ہے جو شہادتین کو وضو کے بعد پڑھتا ہے۔[1] (رواہ مسلم) صحیحین میں سیدنا عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جس نے اس بات کی گواہی دی کہ اللہ کے سوا کوئی سچا معبود نہیں ہے، محمدصلی اللہ علیہ وسلم اس کے بندے اور رسول ہیں، عیسی علیہ السلام اللہ کے بندے اور رسول اور کلمہ ہیں، جس کو اللہ نے مریم[ کی طرف ڈالاتھا اور اللہ کی طرف سے وہ روح ہیں، جنت وجہنم حق ہیں اور اللہ ان کو اٹھائے گا جو قبروں میں ہیں تو اس کے لیے جنت کے آٹھوں دروازے کھول دیے جائیں گے، جس دروازے سے چاہے، وہ جنت میں جائے۔‘‘[2] در خلد ز ہر در کہ در آئی خوش ہست [جنت میں جس دروازے سے بھی جاؤ بہتر ہے] کلمہ توحید سے جنت کے بند دروازے بھی کھل جاتے ہیں: عبد الرحمان بن سمرہ کی حدیث جو ایک طویل خواب پر مشتمل ہے، اس میں آیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’میں نے اپنی امت کے ایک آدمی کو دیکھا جو جنت کے دروازوں تک پہنچ گیا تھا، لیکن جنت کے دروازے اس کے لیے بند ہو گئے، پھر ’’لا إلہ إلا اللّٰہ ‘‘ کی شہادت نے آکر وہ دروازے کھول دیے اور اس کو جنت میں داخل کردیا۔‘‘[3] کلمہ توحید کے سبب جہنم سے نجات مل جائے گی: کلمے کی ایک فضیلت یہ ہے کہ اہلِ کلمہ، گو جہنم میں جائیں اور اپنے گناہوں کی سزا پائیں، لیکن
Flag Counter