Maktaba Wahhabi

373 - 548
کلمہ توحید کہنے پر اللہ تعالیٰ اس کی تصدیق فرماتا ہے: اس کی ایک فضیلت یہ بھی ہے کہ اللہ تعالیٰ اس کلمے کے قائل کی تصدیق فرماتاہے، چنانچہ سیدنا ابوہریرہ اور سیدنا ابو سعید رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’بندہ جب ’’لا إلہ إلا اللّٰہ‘‘ کہتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کی تصدیق فرماتا ہے: ’’لا إلہ إلا أنا وحدي‘‘ [میں ہی اکیلا سچا معبود ہوں] بندہ جب کہتا ہے: ’’لا إلٰہ إلا اللّٰہ وحدہ لا شریک لہ‘‘ [اللہ کے سوا کوئی سچا معبود نہیں، اللہ کا کوئی شریک نہیں ہے] تو اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: ’’لا إلہ إلا أنا وحدي لا شریک لي‘‘ [میں اکیلا ہی سچا معبود ہوں، میرا کوئی شریک نہیں] بندہ جب کہتا ہے: ’’لا إلٰہ إلا اللّٰہ وحدہ لا شریک لہ، لہ الملک، ولہ الحمد‘‘ [اللہ کے سوا کوئی سچا معبود نہیں ہے، اسی کے لیے بادشاہت اور ساری تعریفیں ہیں] تو اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: ’’لا إلہ إلا أنا وحدي، لا شریک لي، لي الملک، ولي الحمد‘‘ [میں اکیلا ہی سچا معبود ہوں، میرے ہی لیے بادشاہت اور ساری تعریفیں ہیں] بندہ جب کہتا ہے: ’’لا إلہ إلا اللّٰہ ، ولا حول ولا قوۃ إلا باللّٰہ‘‘ [اللہ کے سوا کوئی سچا معبود نہیں، گناہوں سے بچنا اور نیکی کی قوت اللہ ہی کی توفیق سے ہے] تو اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: ’’لا إلہ إلا أنا وحدي، ولا حول ولا قوۃ إلا بي‘‘ [مجھ اکیلے کے سوا کوئی سچا معبود نہیں اور کسی طرح کی طاقت و قوت میری توفیق کے بغیر نہیں ہوتی] پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جس نے اس کلمے کو بیماری میں کہا، پھر فوت ہو گیا تو اس کو آگ نہیں چھوئے گی۔‘‘[1] کلمہ توحید افضل الذکر ہے: سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کی حدیث میں آیاہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’سب سے زیادہ فضیلت والا ذکر ’’لا الہ الا اللّٰہ ‘‘ ہے۔‘‘[2] کلمہ توحید قبولیتِ اعمال کی بنیاد ہے: سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کی حدیث میں ہے:
Flag Counter