Maktaba Wahhabi

575 - 548
میں مشغول رہنے کے سوا کسی اور کام کا باقی نہ رہوں۔ یارب ایں آرزوے من چہ خوش ست تو بدیں آرزو مرا برساں [اے میرے پروردگار! میری یہ آرزو کتنی اچھی ہے؟ تو اس آرزو تک مجھے پہنچادے] ساری طویل عمر بلا قصد و ارادہ اور چار و ناچار بمشیت پروردگار ظاہری نسبت کے سبب اہلِ دنیا کی صحبت میں گزری، اگرچہ تہ دل سے ہر طرح کی بے زاری اور نفرت قلبی حاصل رہی، لیکن اب اس آخر عمر میں اللہ پاک سے امید قوی ہے کہ باقی سانسوں کو اپنی مرضیات میں صرف کرائے اور آفاتِ دنیا و عقابِ نار سے بچا کر گلزار ہمیشہ اور بہارِ فردوسِ بریں میں بود وباش کی جگہ مرحمت فرمائے۔ گو ہمارے واسطے ہر کام سخت مشکل ہے، مگر اس پر ہر مشکل نہایت آسان ہے۔ ہم ہر قسم کے شرک وکفر اور فسق و فجور سے تائب ہو کر آئے ہیں، اگرچہ عمل میں قاصر ہیں، لیکن ہمارا رب رحیم و رحمان ہے: اے مالک ہر بلندی و پستی شش چیز عطا بکن ز ہستی علم و عمل و فراخ دستی ایمان وامان و تندرستی [اے ہر بلندی و پستی کے مالک! زندگی کی یہ چھے (۶) چیزیں عطاکر: علم، عمل، آسودگی وفیاضی، ایمان، امان اور تندرستی] خاتمہ تالیف: یہ رسالہ ۲۷/ محرم ۱۳۰۴ ہجری کو لکھنا شروع کیا تھا، جو چہارم صفر سنہ صدر کو بحمدہ تعالیٰ تمام ہوا۔ اس کا دوسرا حصہ اتباع کے بیان میں سوچ رکھا تھا، لیکن اس تنگ وقت میں سر انجام نہ ہو سکا۔[1] اگر حیات فانی چندے اور باقی ہے اور توفیقِ الٰہی شاملِ حال ہوئی، تو ان شاء اللہ تعالیٰ اسے اس حصے سے علاحدہ مستقل طور پر لکھا جائے گا۔ والحمد للّٰہ ظاھراً و باطناً وأولاً واٰخراً۔ ٭٭٭
Flag Counter