Maktaba Wahhabi

369 - 548
کلمہ توحید کی عظمت: مسند بزار میں سیدنا عیاض انصاری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’لا إلٰہ إلا اللّٰہ کلمہ حق ہے جو اللہ کے نزدیک بزرگی رکھتا ہے اور اللہ کے ہاں اس کا بڑا مرتبہ ہے۔ یہ کلمہ بہت ہی جامع ہے۔ جس نے اس کو سچے دل سے کہا، وہ جنت میں جائے گا۔‘‘[1] یہ کلمہ آگ سے بچانے والا اور جنت میں لے جانے والا ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک موذن سے سنا وہ کہہ رہا تھا: ’’أشھد أن لا إلٰہ إلا اللّٰہ‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’یہ جہنم سے نکل گیا۔‘‘[2] (رواہ مسلم) کلمہ توحید مغفرت کا ذریعہ ہے: کلمہ توحید سے مغفرت و بخشش ہوتی ہے، چنانچہ مسند احمد میں شداد بن اوس اور عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہما سے روایت ہے: ’’ایک روز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ سے فرمایا: ’’ہاتھ اٹھا کر ’’لا إلٰہ إلا اللّٰہ‘‘ کہو۔‘‘ سب نے ہاتھ اٹھاکر کہا، پھر آپ نے اپنا ہاتھ اٹھاکر کہا: ’’اے اللہ! تو نے مجھے اس کلمے کا حکم کیا ہے، یہی کلمہ دیکر مجھے بھیجا ہے اور اس پر جنت کا وعدہ کیا ہے، تو اپنے وعدے کے خلاف نہیں کرتا ہے۔‘‘ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : (( أَبْشِرُوْا! فَإِنَّ اللّٰہَ قَدْ غَفَرَ لَکُمْ )) [3] [خوش ہو جاؤ! اللہ نے تمھیں بخش دیا ہے] کلمہ توحید افضل الحسنات ہے: اس کلمے کی ایک فضیلت یہ بھی ہے کہ یہ افضل حسنات (تمام نیکیوں سے بڑی نیکی) ہے۔ سیدنا ابو ذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انھوں نے کہا: ’’اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم! کیا ’’لا الٰہ الا اللّٰہ‘‘ حسنات میں سے ہے؟‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
Flag Counter