Maktaba Wahhabi

279 - 548
﴿ اَفَاَمِنُوْا مَکْرَ اللّٰہِ فَلَا یَاْمَنُ مَکْرَ اللّٰہِ اِلَّا الْقَوْمُ الْخٰسِرُوْنَ﴾ [الأعراف: ۹۹] [پھرکیا وہ اللہ کی تدبیر سے بے خوف ہو گئے ہیں؟ تو اللہ کی تدبیر سے بے خوف نہیں ہوتے مگر وہی لوگ جو خسارہ اٹھانے والے ہیں] غیر اللہ کو غیب دان ماننا: اسی طرح غیبی امور اور واقعات میں کاہن کی تصدیق کرنا بھی کفر ہے۔ نیز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل شدہ قرآن مجید سے پھر جانا اور اللہ کے سوا کسی دوسرے کو غیب دان جاننا اور ماننا بھی آدمی کو کافر بنا دیتا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿ قُلْ لَّآ اَمْلِکُ لِنَفْسِیْ نَفْعًا وَّ لَا ضَرًّا اِلَّا مَا شَآئَ اللّٰہُ وَ لَوْ کُنْتُ اَعْلَمُ الْغَیْبَ لَاسْتَکْثَرْتُ مِنَ الْخَیْرِ وَ مَا مَسَّنِیَ السُّوْٓئُ اِنْ اَنَا اِلَّا نَذِیْرٌ وَّ بَشِیْرٌ لِّقَوْمٍ یُّؤْمِنُوْنَ﴾ [الأعراف: ۱۸۸] [کہہ دے! میں اپنی جان کے لیے نہ کسی نفع کا مالک ہوں اور نہ کسی نقصان کا، مگر جو اللہ چاہے اور اگر میں غیب جانتا ہوتا تو ضرور بھلائیوں میں سے بہت زیادہ حاصل کر لیتا اور مجھے کوئی تکلیف نہ پہنچتی، میں نہیں ہوں مگر ایک ڈرانے والا اور خوشخبری دینے والا ان لوگوں کے لیے جو ایمان رکھتے ہیں] جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے آپ کو علم غیب سے یوں صاف صاف ناواقف ٹھہرائیں تو پھر بھلا دوسرے لوگ غیب سے کیوں کر آگاہ ہو سکتے ہیں؟ فوت شدگان کے لیے ایصالِ ثواب: جب کوئی زندہ ایمان دار اپنے کسی فوت شدہ مسلمان بھائی کے لیے دعاے خیر کرے یا اس کی طرف سے کچھ صدقہ دے یا کوئی مالی یا بدنی یا دونوں سے مرکب عبادت بجا لائے تو صحیح دلائل کے مطابق ان سب صورتوں میں مُردے کو اجر و ثواب ملتا ہے۔ دعا کون قبول کرتا ہے؟ دعاؤں کو قبول کرنا اور سب حاجتوں کو پورا کرنا صرف اللہ ہی کا کام ہے۔ کافر کی دعا کے قبول
Flag Counter