Maktaba Wahhabi

196 - 548
کرے گا وہ اسے گمراہ کر دے گا اور اسے آگ کے عذاب کی طرف لے جائے گا] یعنی بعضے آدمی ایسے ہیں کہ اللہ کا حکم سن کر اس میں چوں و چرا کرتے ہیں اور حجت وتکرار اٹھاتے ہیں، حالانکہ ان کو خبر نہیں ہے کہ ہم کہاں سے کہتے ہیں اور کیا بکتے ہیں۔ سو وہ لوگ شیطان کے ساتھی ہیں۔ ان کا انجام دنیا میں گمراہی اور مرنے کے بعد دوزخ ہے۔ مسلمان پر فرض ہے کہ سارے ناجائز رسومات کو ترک کر دے اور کافروں کی راہ اختیار نہ کرے اور برادری کے لوگوں کے برا ماننے اور طعن کرنے کا لحاظ نہ رکھے۔ اللہ اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف کی شاباشی لے، اگر برادری چھوٹے گی تو اللہ اور رسول کا ساتھ ہو گا۔ سات غیر شرعی رسمیں: وہ رسمیں جو خواص وعوام میں مروج ہیں، ان سب کا اس جگہ ذکر کرنا مشکل ہے۔ ’’تقویہ الایمان‘‘ حصہ دوم میں جس کا ترجمہ ’’تذکیر الاخوان‘‘ ہے، اس مقام پر سات رسموں کی برائی قرآن وحدیث سے نقل کی گئی ہے۔ ایک راگ باجا سننا۔ دوسرے اپنے نسب پر فخر کرنا۔ تیسرے آپس میں ایک دوسرے کی حد سے زیادہ تعظیم کرنا۔ چوتھے مہر گراں مقرر کرنا اور شادیوں میں بے جا صرف کرنا۔ پانچویں بیوہ عورت کا دوسرا نکاح نہ کرنا۔ چھٹے مصیبت میں چلانا اور مدت تک سوگ میں بیٹھنا۔ ساتویں بہت سی زینت کرنا۔ ان رسوم کا بیان ساڑھے چار جزو میں لکھا ہے۔ اس جگہ اشارتاً ایک دو آیت وحدیث پر اجمالاً اقتصار کیا جاتا ہے، تفصیل کے لیے ’’تذکیر الاخوان‘‘ دیکھیں۔ اس کتاب (تذکیر الاخوان) کے مولف و مترجم مولوی محمد سلطان مرحوم رحمہ اللہ بڑے موحد، اور خوش عقیدہ عالم دیندار تھے۔ میرے والد مغفور کے دوست اور ارادت مند تھے۔ بنا بریں کتاب مذکور میں چند اشعار والد مرحوم کے رسالہ سنت کے نقل بھی کیے ہیں۔ میں نے ان کے معتقدانہ و محبانہ خطوط بنام والد ماجد گھر کے کتاب خانے میں بہت سے پائے۔ جزاہما اللّٰہ تعالیٰ عنا خیرا۔ بالجملہ پہلی رسم راگ باجا سنناہے: اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: ﴿ وَ مِنَ النَّاسِ مَنْ یَّشْتَرِیْ لَھْوَ الْحَدِیْثِ لِیُضِلَّ عَنْ سَبِیْلِ اللّٰہِ بِغَیْرِ
Flag Counter