Maktaba Wahhabi

330 - 548
اس آیت میں اللہ کا کوئی شریک، مشابہ اور مقابل ہونے کی نفی اس طرح پر ہے کہ اللہ اپنے افعال میں اکیلا ہے، اس کی مصنوعات میں اس کا کوئی شریک نہیں ہے، اپنی ذات پاک میں ایک ہے، کوئی اس کا حصے دار نہیں ہے۔ اپنی صفات میں بھی وہ اکیلا ہے، مخلوق کی کوئی چیز اس کے مشابہ نہیں ہے۔ اس کی تائید میں دوسری آیت یہ ہے: ﴿ مَا مِنْ اِلٰہٍ اِلَّا اللّٰہُ﴾ [آل عمران : ۶۲] [اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں ہے] اس میں مجوس اور نصاری کی تردید ہے جو متعدد خدا مانتے ہیں، چنانچہ مجوس کہتے ہیں کہ خدا دو ہیں، ایک ’’یزدان‘‘ جو خالق نور وخیر ہے، دوسرا ’’اہرمن‘‘ جو خالقِ ظلمت وشر ہے۔ 1۔ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿ لَا تَتَّخِذُوْٓا اِلٰھَیْنِ اثْنَیْنِ﴾ [النحل: ۵۱] [تم دو الہ نہ بناؤ] 2۔عیسائی کہتے ہیں کہ خدا تین ہیں: (۱)باپ، (۲)بیٹا،(۳) روح پاک۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿ لَقَدْ کَفَرَ الَّذِیْنَ قَالُوْٓا اِنَّ اللّٰہَ ثَالِثُ ثَلٰثَۃٍ﴾ [المائدۃ: ۷۳] [پس جو لوگ تین خدا بتاتے ہیں وہ کافر ہیں] 3۔ہندو لوگ کہتے ہیں کہ چھتیس کروڑ معبود ہیں۔ معتزلہ قدریہ جو بندے کو اپنے افعال کا خالق بتاتے ہیں، ان کے مذہب پر اَن گنت خدا لازم آتے ہیں۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے: ﴿ لَوْ کَانَ فِیْھِمَآ اٰلِھَۃٌ إِلَّا اللّٰہُ لَفَسَدَتَا﴾ [الأنبیائ: ۲۲] [اگر آسمان و زمین میں بہت سے معبود ہوتے تو دونوں کا نظام بگڑ جاتا] اللھم اغفر۔ تیسری آیت: تیسری آیت میں فرمایا ہے: ﴿ شَھِدَ اللّٰہُ أَنَّہٗ لَآ إِلٰہَ إِلَّا ھُوَ وَ الْمَلٰٓئِکَۃُ وَ اُولُواالْعِلْمِ قَآئِمًام بِالْقِسْطِ﴾ [آل عمران: ۱۸] [اللہ اور فرشتوں اور علم والوں نے گواہی دی کہ اللہ کے سوا کوئی سچا معبود نہیں ہے، حال یہ ہے کہ اللہ انصاف پر قائم ہے]
Flag Counter