Maktaba Wahhabi

266 - 548
سترھویں فصل دجال کا ذکر تمام اہلِ اسلام اس بات کے معتقد ہیں کہ قیامت قائم ہونے سے پہلے دجال ضرور نکلے گا، جیسے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خبر دی ہے۔ اس وقت عیسیٰ ۔علی نبینا و علیہ السلام۔ چوتھے آسمان سے دمشق شہر کے مشرقی سفید منارے پر نزول فرمائیں گے اور دروازہ لُد پر، جو دمشق کے مشرقی جانب ہے، دجال کو قتل کریں گے۔[1] ’’ لُد‘‘ ملک شام میں ایک جگہ کا نام ہے، جو رملہ سے تقریباً دو میل کے فاصلے پر ہے۔ اہلِ حدیث کا یہ بھی اعتقاد ہے کہ جب ملک الموت موسیٰ علیہ السلام کے پاس ان کی روح قبض کرنے کے ارادے سے آئے تو موسیٰ علیہ السلام نے ان کو اس زور سے طمانچہ مارا کہ ان کی ایک آنکھ جاتی رہی، پھر اللہ تعالیٰ نے اپنی قدرت سے ان کی آنکھ درست کر دی۔[2] ہمارا اس پر ایمان اس لیے ہے کہ یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے صحیح سند کے ساتھ مروی ہے۔ کسی بدعتی اور گمراہ کے سوا، جو دینِ الٰہی کا مخالف ہے، کوئی خالص مومن اس کا منکر نہیں ہے۔ نیز ہمارا اس پر بھی ایمان ہے کہ موت کا وجود برحق ہے۔ جنت و جہنم میں داخل ہو جانے کے بعد ایک وقت آئے گا کہ موت بہشت اور دوزخ کے درمیان ذبح کر دی جائے گی۔[3] ٭٭٭
Flag Counter