Maktaba Wahhabi

508 - 548
تصویر کا حکم: شرک فی العادۃ میں تصویر بنانا اور اسے رکھنا بھی شامل ہے۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : (( إِنَّ الْبَیْتَ الَّذِيْ فِیْہِ الصُّوْرَۃُ، لَا تَدْخُلُہُ الْمَلَائِکَۃَ )) [1] (متفق علیہ) [جس گھر میں (حیوان کی) تصویر ہوتی ہے، اس میں (رحمت کے) فرشتے نہیں آتے ہیں] اسی حدیث کے شروع میں یہ ذکر بھی موجود ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے گھر میں تصویر والا روئی کا گدا دیکھ کر یہ ارشاد فرمایا۔ معلوم ہوا کہ انبیا، ائمہ، اولیا، صلحا، مشائخ، احباب، اولاد، ازواج اور اہلِ خاندان کی تصاویر کی تعظیم کرنا خواہ برکت کی امید سے ہو یا یادگار کے لیے ہو، بہر حال گمراہی ہے۔ انبیا اور ملائکہ ایسے لوگوں کے دشمن ہوتے ہیں۔ وہ ان سے نہایت گھن کرتے ہیں اور اس گھر میں قدم نہیں رکھتے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کعبے میں ابراہیم واسماعیل علیہم السلام کی تصویر کو اپنی چھڑی سے توڑ ڈالا تھا اور اس کی کوئی تعظیم وتکریم نہ کی۔ اب بعض امتی اتنے جری ہو گئے ہیں کہ خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی جعلی تصویر اپنے گھر میں رکھتے ہیں۔ تصویر بنانے والوں کے بارے میں آیا ہے کہ وہ سب سے زیادہ سخت عذاب میں گرفتار ہوں گے۔[2] تصویر بنانا صرف گناہ کبیرہ ہی نہیں، بلکہ ایک طرح سے خدائی کا دعوی کرنا ہے کہ وہ اللہ جیسی مخلوق بنانا چاہتے ہیں۔ اس کو اگر شرک جلی نہ کہیں تو اس کے شرک خفی ہونے میں کچھ بھی تامل نہیں ہے۔ تصویر بنانے والے اتنے بڑے مجرم ہیں کہ ایک حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مصور کو پیغمبر کے قاتل کے ساتھ ذکر کیا ہے۔ [3] ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : (( أَشَدُّ النَّاسِ عَذَابًا عِنْدَ اللّٰہِ الْمُصَوِّرُوْنَ ))(متفق علیہ) [4] [اللہ کے یہاں تصویر بنانے والوں کو سب سے زیادہ سخت عذاب ہوگا] سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث میں آیا ہے:
Flag Counter