Maktaba Wahhabi

383 - 548
مسلمانوں کی حالتِ زار: اس بیان سے تم نے یہ بات جان لی ہوگی کہ سارے عرب وعجم کے مسلمانوں میں جو مشرکین ہیں، وہ کفر وشرک میں ان مشرکوں سے بڑھ چڑھ کر ہیں جن سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قتال کیا تھا۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک میں کافروں کی یہ بات نقل کی ہے کہ وہ مصیبت پہنچنے کے وقت صرف اللہ ہی کو پکارتے تھے، کسی طاغوت یا ولی یا سید کا نام نہیں لیتے تھے، لیکن اس وقت کے مسلمانوں کو دیکھو کہ وہ نزولِ بلا و مصیبت کے وقت غیر اللہ کو پکارتے اور ان سے استغاثہ واستعانت کرتے ہیں۔ ان میں ایسے لوگ بھی ہیں جنھیں بڑے علم وفضل کا دعوی ہے، پھر بھی کوئی معروف کرخی رحمہ اللہ کا نام لیتا ہے، کوئی شیخ عبد القادر جیلانی رحمہ اللہ کو پکارتا ہے، کوئی سالار مسعود غازی کو، کوئی شاہ بدیع الدین مدار کو، کوئی شیخ معین الدین چشتی کو، کوئی قطب الدین کاکی کو، کوئی نظام الدین اولیا اور کوئی شیخ فرید گنج شکر کو پکارتا اور اَن داتا کہتا ہے۔ میں نے سمندری سفر میں خود اپنے کانوں سے سنا کہ بادِ مخالف چلنے اور طوفان کے خطرے کے وقت جہاز میں شیخ عیدروس کو ’’یا محیي النفوس‘‘ [اے لوگوں کو زندگی دینے والے] کے لفظ سے پکارا گیا۔ إناللّٰہ ۔۔۔ اللھم اغفرلنا۔ حالانکہ ان سارے اولیا سے خلفاے راشدین، صحابہ وتابعین اور تبع تابعین یقینی طور پر بہت بڑے بزرگ اور افضل واولی تھے، پھر ان سب سے جناب رسالت مآبصلی اللہ علیہ وسلم بہت ہی اشرف واعلی ہیں، مگر امت کی یہ افضل واعلی ہستیاں اس شرکیہ بلا سے محفوظ اور عافیت میں رہیں۔ جرم وضلالت اور گناہ ومعصیت میں سب سے بد تر انتہائی شنیع وقبیح اور عظیم ترین جرم استغاثہ (غیر اللہ سے فریاد رسی چاہنا) ہے، لیکن یہ بیماری اس قدر عام ہے کہ جگہ جگہ اس کے بد ترین مناظر موجود ہیں۔ جدھر دیکھو طاغوتوں، مزاروں، قبر والوں اور سرکش جنوں وشیطانوں سے فریاد کرنے اور مرادیں مانگنے کا بازار گرم ہے۔ کوئی ان کے لیے مرغا، بکرا یا گاؤ ذبح کرتا ہے، کوئی نذر ونیاز لاتا ہے، کوئی منت مانتا ہے، کوئی چراغ روشن کرتا ہے، کوئی پھولوں کی چادر چڑھاتا ہے، کوئی قبر کا گنبد بناتا یا اس کی مرمت کرتا ہے، کوئی دور دور سے چل کر ان کی زیارت کرنے آتا ہے، پھر کوئی قبر پر یا قبر کی طرف سجدہ یا رکوع کرتا ہے، اپنی حاجت مانگتا ہے، کوئی عرس کا نگران ہے، کوئی روحانی فیض حاصل کرانے کا ٹھیکیدار ہے، دراصل ان سب کی بنیاد گرنے والی اور ہلاکت کنارے پر ہے۔ إنا للّٰہ ۔۔۔!
Flag Counter