Maktaba Wahhabi

350 - 548
دوسرا باب موحد کے جنتی اور مشرک کے جہنمی ہونے کا بیان اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: ﴿ إِنَّ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ کَانَتْ لَھُمْ جَنّٰتُ الْفِرْدَوْسِ نُزُلًا * خٰلِدِیْنَ فِیْھَا لَا یَبْغُوْنَ عَنْھَا حِوَلًا * قُلْ لَّوْ کَانَ الْبَحْرُ مِدَادًا لِّکَلِمٰتِ رَبِّیْ لَنَفِدَ الْبَحْرُ قَبْلَ اَنْ تَنْفَدَ کَلِمٰتُ رَبِّیْ وَ لَوْ جِئْنَا بِمِثْلِہٖ مَدَدًا * قُلْ إِنَّمَآ اَنَا بَشَرٌ مِّثْلُکُمْ یُوْحٰٓی إِلَیَّ أَنَّمَآ إِلٰھُکُمْ إِلٰہٌ وَّاحِدٌ فَمَنْ کَانَ یَرْجُوْا لِقَآئَ رَبِّہٖ فَلْیَعْمَلْ عَمَلًا صَالِحًا وَّ لَا یُشْرِکْ بِعِبَادَۃِ رَبِّہٖٓ اَحَدًا ﴾ [الکہف: ۱۰۷۔۱۱۰] [بے شک جو لوگ ایمان لائے اور اچھے عمل کیے، ان کی مہمانی فردوس کے باغات ہیں۔ وہ ہمیشہ ان میں رہیں گے، ان سے ہٹنا نہیں چاہیں گے۔ کہہ دے اگر سمندر میرے رب کی باتوں کے لیے سیاہی بن جائے تو یقینا سمندر ختم ہوجائے گا، اس سے پہلے کہ میرے رب کی باتیں ختم ہوں، اگرچہ ہم اس کے برابر مزید سیاہی لے آئیں۔ کہہ دے میں تو تم جیسا ایک بشر ہی ہوں، میری طرف وحی کی جاتی ہے کہ تمھارا معبود صرف ایک ہی معبود ہے، پس جو شخص اپنے رب کی ملاقات کی امید رکھتا ہو تو لازم ہے کہ وہ عمل کرے نیک عمل اور اپنے رب کی عبادت میں کسی کو شریک نہ بنائے] معلوم ہوا کہ توحید اس وقت ثابت ہوتی ہے جب اللہ کی عبادت میں کسی طرح کا شرک نہ ہو۔ جب شرک نہ ہوگا اور ایمان کے ساتھ عمل صالح بھی پایا جائے گا تو ایسے شخص کا مہمان خانہ جنت ہوگی اور وہ ہمیشہ اسی بہشت میں رہے گا۔ کبھی وہاں سے باہر نہیں نکلے گا۔ وہ اس مرتبے کے لائق اس لیے ہوا ہے کہ ایمان اور عمل صالح رکھتا ہے۔ خالص عمل صالح وہ ہوتا ہے جو شرک سے پاک ہو، کیونکہ جو کوئی
Flag Counter