Maktaba Wahhabi

329 - 548
لیے اللہ نے اپنا ہم مثل ٹھہرانے سے منع کیا ہے۔ سیدنا معاذ رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث میں آیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جانتے ہو اللہ کا حق اس کے بندوں پر کیا ہے؟ میں نے عرض کی: اللہ اور اس کا رسول صلی اللہ علیہ وسلم زیادہ جانتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ کا بندوں پر حق یہ ہے کہ وہ اللہ ہی کی عبادت کریں اور کسی چیز کو اس کا شریک نہ کریں۔‘‘[1] ’’نیز یہ حدیث (( أَجَعَلْتَنِي لِلّٰہِ نِدًّا ۔۔۔ ))اوپر گزر چکی ہے۔ یہ سب کچھ توحید کی حفاظت و صیانت کی خاطر ہے۔ مطلب یہ ہے کہ جب یہ بات جان لی کہ اللہ کے سوا کوئی خالق، رازق اور رب نہیں ہے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بھی اسی توحید کی طرف بلاتے ہیں تو پھر بلا شک و شبہہ یہی توحید حق و صواب ہے۔ ’’عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے ﴿أندادا﴾ کی تفسیر میں کہا ہے: ’’اس سے مراد شرک ہے جو چکنے کالے پتھر پر اندھیری رات میں چلنے والی چیونٹی سے بھی کہیں زیادہ مخفی ہے، جیسے کسی سے یہ کہنا کہ اے فلاں اللہ اور تمھاری زندگی کی قسم ہے، یا یہ کہنا کہ اگر اس شخص کا کتا نہ ہوتا تو آج کی رات چور گھس آتے، یا گھر میں بطخ نہ ہوتی تو چور چوری کر لے جاتے، یا کہنا کہ اگر اللہ اور فلاں نہ ہوتا تو یوں ہوتا۔‘‘ مطلب یہ کہ اللہ کے ساتھ فلاں کو ملا کر نہیں کہنا چاہیے، کیونکہ یہ سب شرک ہے۔ امام ابنِ کثیر رحمہ اللہ کہتے ہیں: ’’ھذہ الآیۃ دالۃ علی توحیدہ تعالیٰ بالعبادۃ وحدہ لا شریک لہ‘‘ انتھی۔[2] [یہ آیت اللہ تعالیٰ کی توحیدِ عبادت بلا شرکتِ غیرے پر دلیل ہے] دوسری آیت: اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا: ﴿ وَ اِلٰھُکُمْ اِلٰہٌ وَّاحِدٌ لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوَ الرَّحْمٰنُ الرَّحِیْمُ﴾ [البقرۃ: ۱۶۳] [اور تمھارا معبود ایک ہے، اس کے علاوہ کوئی سچا معبود نہیں ہے، وہ بہت رحمت والا مہربان ہے]
Flag Counter