Maktaba Wahhabi

407 - 548
ہے؟ اس کے بعد اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: ﴿بَلِ اللّٰہَ فَاعْبُدْ وَکُنْ مِّنَ الشّٰکِرِیْنَ﴾ [الزمر: ۶۶] [بلکہ اللہ ہی کی پوجا کرتے رہیں اور اس کا شکرادا کرتے رہیں] کہ اس نے آپ کو موحد بنایا اور شرک سے بچایا۔ 25۔پچیسویں آیت ﴿وَیُعَذِّبَ الْمُنٰفِقِیْنَ وَالْمُنٰفِقٰتِ وَالْمُشْرِکِیْنَ وَالْمُشْرِکٰتِ الظَّآنِّیْنَ بِاللّٰہِ ظَنَّ السَّوْئِ عَلَیْھِمْ دَآئِرَۃُ السَّوْئِ وَغَضِبَ اللّٰہُ عَلَیْھِمْ وَلَعَنَھُمْ وَاَعَدَّ لَھُمْ جَھَنَّمَ وَسَآئَ تْ مَصِیْرًا﴾ [الفتح: ۶] میں فرمایا ہے کہ اللہ تعالیٰ منافق مردوں عورتوں اور مشرک مردوں عورتوں کو عذاب دے گا جو اللہ سے بد گمانی رکھتے ہیں۔ یہ سب برے چکر میں آئیں گے، اللہ نے ان پر غضب فرمایا اور لعنت کی ہے اور ان کے لیے جہنم تیار کر رکھی ہے، یہ بری جگہ ہے۔ معلوم ہوا کہ اہلِ نفاق اور شرک والے اللہ کے مغضوب وملعون اور جہنمی ہوتے ہیں۔ ہے کوئی نصیحت حاصل کرنے والا؟ غرض کہ قرآن پاک میں اہلِ شرک کی مذمت بے شمار آیتوں میں آئی ہے۔ یہ آیتیں کھلی ہوئی باتیں ہیں جن کا منکر فاسق ہے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿وَ لَقَدْ اَنْزَلْنَآ اِلَیْکَ اٰیٰتٍم بَیِّنٰتٍ وَ مَا یَکْفُرُبِھَآ اِلَّا الْفٰسِقُوْنَ﴾ [البقرۃ: ۹۹] [ہم نے آپ کی طرف روشن آیتیں بھیجی ہیں اور ان کا انکار فاسق لوگ ہی کرتے ہیں] یعنی ان آیتوں کو سمجھنا کوئی مشکل امر نہیں ہے، لیکن ان پر عمل کرنا نفس پر مشکل ہے، کیونکہ نفس کو کسی کی حکم برداری بری لگتی ہے، اس لیے جو لوگ فاسق وبے طاعت ہیں، وہ ان باتوں پر نہیں چلتے اور اس پر نہ چلنے کے لیے طرح طرح کی باتیں نکالتے ہیں، حالانکہ اللہ ورسول کے کلام کو سمجھنے کے لیے بہت بڑا علم درکار نہیں ہوتا۔ پیغمبر تو اسی لیے آئے تھے کہ نادانوں، گنواروں اور جاہلوں کو راستہ بتائیں اور بے علموں، بے شعوروں اور بے وقوفوں کو علم سکھائیں۔ جو کوئی یہ بات کہے کہ پیغمبر کی بات علما کے سوا اور کوئی نہیں سمجھ سکتا اور ان کے طریقے پر بزرگوں کے علاوہ اور کوئی نہیں چل سکتا تو وہ قرآن پاک کا منکر ہے۔ اللہ تعالیٰ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں فرمایا ہے: ﴿وَ یُعَلِّمُھُمُ الْکِتٰبَ وَ الْحِکْمَۃَ﴾ [آل عمران: ۱۶۴] یعنی یہ رسول امی ان پڑھوں کو کتاب وحکمت سکھاتے ہیں۔ کتاب سے مراد
Flag Counter