Maktaba Wahhabi

108 - 548
باب اول سنت کو مضبوط پکڑنے اور بدعت سے بچنے کا بیان اتفاق و اتحاد کی ترغیب: اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: ﴿ وَ اعْتَصِمُوْا بِحَبْلِ اللّٰہِ جَمِیْعًا وَّ لَا تَفَرَّقُوْا وَ اذْکُرُوْا نِعْمَتَ اللّٰہِ عَلَیْکُمْ اِذْ کُنْتُمْ اَعْدَآئً فَاَلَّفَ بَیْنَ قُلُوْبِکُمْ فَاَصْبَحْتُمْ بِنِعْمَتِہٖٓ اِخْوَانًا﴾ [آل عمران: ۱۰۳] [اللہ کی رسی کو سب مل کر مضبوط تھام لو اور پھوٹ نہ ڈالو اور اللہ تعالیٰ کی اس وقت کی اپنے اوپر نعمت کو یاد کرو جب تم ایک دوسرے کے دشمن تھے تو اس نے تمھارے دلوں میں الفت ڈال دی، پس تم اس کی مہربانی سے بھائی بھائی بن گئے] اس جگہ اللہ کی رسی سے مراد کتاب اللہ یا دینِ اسلام ہے۔ احادیث میں اللہ کی کتاب کو ’’حبل اللہ‘‘ فرمایا ہے۔[1] اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کو یہ حکم دیا ہے کہ تم سب قرآن کے ساتھ تمسک کرنے پر مجتمع ہو جاؤ اور فرقت واختلاف سے بچو، جس طرح کہ تم جاہلیت میں باہم عداوت واختلاف رکھتے تھے یا جس طرح کہ اہلِ کتاب مختلف ہو کر اکہتر (۷۱) بہتر (۷۲) فرقے ہو گئے، اس طرح تم تفرقہ نہ کرو اور ایسی بات نہ نکالو جس سے دین میں تفرقہ واختلاف پڑے، بلکہ اجتماع وائتلاف کا اہتمام رکھو۔ یہ بات جب ہی ممکن ہے کہ سب لوگ اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامیں، متبعِ سنت بنیں اور اہلِ سنت وجماعت کہلائیں، مگر ایسا نہ ہوا اور لوگ مختلف ہو کر اہلِ بدعت وفرقت ٹھہر گئے۔ معلوم ہوا کہ گمراہی کی جڑ یہی ہے کہ قرآن کو چھوڑ کر دین میں بدعتیں اور نئی نئی باتیں نکالی
Flag Counter