Maktaba Wahhabi

170 - 548
میں ہم بعض آیات وغیرہ کا پتا دیتے ہیں۔ مسلمان کو عقیدہ درست کرنے کے لیے اتنا ہی کافی ہے۔ 1۔اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: ﴿اَلَّذِیْنَ یَتَّبِعُوْنَ الرَّسُوْلَ النَّبِیَّ الْاُمِّیَّ الَّذِیْ یَجِدُوْنَہٗ مَکْتُوْبًا عِنْدَھُمْ فِی التَّوْرٰۃِ وَ الْاِنْجِیْلِ یَاْمُرُھُمْ بِالْمَعْرُوْفِ وَ یَنْھٰھُمْ عَنِ الْمُنْکَرِ وَ یُحِلُّ لَھُمُ الطَّیِّبٰتِ وَ یُحَرِّمُ عَلَیْھِمُ الْخَبٰٓئِثَ وَ یَضَعُ عَنْھُمْ اِصْرَھُمْ وَ الْاَغْلٰلَ الَّتِیْ کَانَتْ عَلَیْھِمْ فَالَّذِیْنَ اٰمَنُوْ بِہٖ وَ عَزَّرُوْہُ وَ نَصَرُوْہُ وَ اتَّبَعُوا النُّوْرَ الَّذِیْٓ اُنْزِلَ مَعَہٗٓ اُولٰٓئِکَ ھُمُ الْمُفْلِحُوْنَ﴾ [الأعراف: ۱۵۷] [جو لوگ ایسے رسول نبی امی کا اتباع کرتے ہیں جن کو وہ لوگ اپنے پاس تورات وانجیل میں لکھا ہوا پاتے ہیں وہ ان کو نیک باتوں کا حکم دیتے ہیں اور بری باتوں سے منع کرتے ہیں اور پاکیزہ چیزوں کو حلال بتاتے ہیں اور گندی چیزوں کو ان پر حرام فرماتے ہیں اور ان لوگوں پر جو طوق تھے ان کو دور کرتے ہیں سو جو لوگ اس نبی پر ایمان لاتے ہیں اور ان کی حمایت کرتے ہیں اور ان کی مدد کرتے ہیں اور ان کا اتباع کرتے ہیں جو ان کے ساتھ بھیجا گیا ہے، ایسے لوگ پوری فلاح پانے والے ہیں] 2۔اﷲ تعالیٰ نے فرمایا ہے: ﴿وَ لَقَدْ کَتَبْنَا فِی الزَّبُوْرِ مِنْم بَعْدِ الذِّکْرِ اَنَّ الْاَرْضَ یَرِثُھَا عِبَادِیَ الصّٰلِحُوْنَ﴾ [الأنبیائ: ۱۰۵] [اور ہم زبور میں پند ونصیحت کے بعد یہ لکھ چکے ہیں کہ زمین کے وارث میرے نیک بندے ہی ہوں گے] پہلی آیت میں صحابہ کو صاحبِ فلاح فرمایا تھا اور اس آیت میں صالحین کہا۔ اب صلاح وفلاح کے بعد رتبۂ نبوت کے سوا اور کوئی مرتبہ بشر کے واسطے ترقیِ مدارج کا نہیں ہے۔ صلاح وہ چیز ہے جس کی تمنا انبیا علیہم السلام نے کی تھی۔ یوسف علیہ السلام نے فرمایا تھا: ﴿ تَوَفَّنِیْ مُسْلِمًا وَّ اَلْحِقْنِیْ بِالصّٰلِحِیْنَ﴾ [یوسف: ۱۰۱] [تو مجھے اسلام کی حالت میں فوت کر اور مجھے نیکوں میں ملا دے] جب خلفاے اربعہ خلیفہ ہوئے، تب یہ وعدہ سچا اور پورا ہوا کہ پورب سے پچھم تک انھیں کا حکم
Flag Counter