Maktaba Wahhabi

330 - 677
معروف و مشہور تھی۔‘‘[1] نیز آپ رحمہ اللہ مزید فرماتے ہیں : ’’آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ جواب دلالت کرتا ہے کہ آپ سب امہات المومنین سے جو محبت سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے کرتے تھے وہ حکم الٰہی سے کرتے تھے اور شاید یہی حکم ان کے ساتھ زیادہ محبت کا سبب تھا۔‘‘[2] نیز آپ رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے علاوہ کسی کنواری سے شادی نہیں کی اور نہ آپ نے ان جیسی کسی کے ساتھ محبت کی .... اور ہم گواہی دیتے ہیں کہ دنیا و آخرت میں سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا ہمارے پیارے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی بیوی ہیں اور کوئی بتائے کیا فخر کی اس سے بڑی کوئی اور دلیل ہو سکتی ہے؟‘‘[3] ۲۴۔ ابن القیم الجوزیۃ رحمہ اللہ (ت: ۷۵۱ ہجری): آپ رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی یہ خصوصیت کہ بہتان تراشوں نے ان پر جو بہتان لگایا اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے اس سے ان کی براء ت ساتویں آسمان سے وحی کی صورت میں نازل فرمائی جو قیامت تک مسلمانوں کی محرابوں اور نمازوں میں پڑھی جاتی رہے گی اور اللہ تعالیٰ نے خود گواہی دی کہ وہ پاک دامن ہیں اور ان کے ساتھ مغفرت اور عزت والے رزق کا وعدہ کیا۔‘‘[4] ۲۵۔ السبکی[5] رحمہ اللہ (ت: ۷۵۶ ہجری): آپ رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
Flag Counter