Maktaba Wahhabi

234 - 460
تیسرا سائلین اور معاشرے کے ضرورت مند افراد کے لیے۔جس کی تائید میں حدیث بھی پیش کی جاتی ہے،جس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’میں نے تمھیں (پہلے) تین دن سے زیادہ قربانی کا گوشت ذخیرہ کرکے رکھنے سے منع کیا تھا،لیکن اب تمھیں اجازت ہے کہ کھاؤ اور جو مناسب سمجھو،ذخیرہ کرو۔‘‘ ایک اور روایت کے الفاظ اس طرح ہیں:’’پس کھاؤ،کھلاؤ اور صدقہ کرو۔‘‘[1] بعض علما دو حصے کرنے کے قائل ہیں۔نصف اپنے لیے اور نصف صدقے کے لیے،وہ اس آیت{فَکُلُوْا مِنْھَا وَأَطْعِمُوا الْبَآئِسَ الْفَقِیْرَ}سے استدلال کرتے ہیں۔لیکن در حقیقت کسی بھی آیت یا حدیث سے اس طرح کے دو یا تین حصوں میں تقسیم کرنے کا حکم نہیں نکلتا،بلکہ ان میں مطلقاً کھانے کھلانے کا حکم ہے۔اس لیے اس اطلاق کو اپنی جگہ برقرار رہنا چاہیے اور کسی تقسیم کا پابند نہیں بنانا چاہیے۔ 2۔سورۃ المزمل (آیت:۸ تا ۱۰) میں ارشادِ الٰہی ہے: {وَاذْکُرِ اسْمَ رَبِّکَ وَتَبَتَّلْ اِلَیْہِ تَبْتِیْلًا . رَبُّ الْمَشْرِقِ وَالْمَغْرِبِ لَآ اِلٰـہَ اِلَّا ھُوَ فَاتَّخِذْہُ وَکِیْلًا . وَاصْبِرْ عَلٰی مَا یَقُوْلُوْنَ وَاھْجُرْھُمْ ھَجْرًا جَمِیْلًا} ’’اور اپنے پروردگار کے نام کا ذکر کرو اور ہر طرف سے بے تعلق ہو کر اس کی طرف متوجہ ہو جاؤ۔(وہی) مشرق اور مغرب کا مالک (ہے اور) اس کے سوا کوئی معبود نہیں تو اسی کو اپنا کارساز بناؤ۔اور جو جو (دل آزار) باتیں یہ لوگ کہتے ہیں،ان کو سہتے رہو اور اچھے طریق سے ان سے کنارہ کش رہو۔‘‘
Flag Counter