Maktaba Wahhabi

84 - 548
آغازِکتاب بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم الحمد للّٰہ رب العالمین، والعاقبۃ للمتقین، والصلاۃ والسلام علی رسولہ الکریم، وعلی آلہ وصحبہ أجمعین، وبعد: قرآن کریم اور حدیث شریف کا بہ غور مطالعہ کیجیے اور عصرِ نبوی سے آج تک علماے حق کی دعوتی و اصلاحی مساعی پر نظر ڈالیے تو اندازہ ہو گا کہ توحید اور اتباعِ سنت کا مسئلہ کس قدر اہم ہے۔ توحید کے مسئلے کو اگر آپ توحیدِ ربوبیت کے زاویے سے دیکھیں تو معاملہ آسان نظر آتا ہے، لیکن توحیدِ الوہیت کے سوال پر مسلمانوں کی اچھی خاصی تعداد الجھاؤ بلکہ غلط روی کا شکار نظر آتی ہے۔ اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے توحید وسنت کی اہمیت کو واضح کرنے اور انسانی معاشرے کے لیے اس کی ضرورت کو بیان کرنے کے لیے علما اور ائمہ دین کی ایک جماعت ہمیشہ سر بہ کف رہی۔ (سر بہ کف کی تعبیر یہاں کنایتاً نہیں بلکہ حقیقی معنی میں استعمال کی گئی ہے، جس کی تصدیق کے لیے برصغیر اور عالمِ اسلام کی دینی تاریخ کا مطالعہ کافی ہے) خصوصیت کے ساتھ تحریکِ شہیدین پر نظر ڈالیے، جس کی آبیاری میں علما اور عوام کی بہت بڑی تعداد سر گرم رہی ہے۔ امیر والا جاہ علامہ سید صدیق حسن خاں حسینی بخاری رحمہ اللہ کا نام علما کی اس جماعت میں سرِفہرست ہے۔ آپ کی شخصیت محتاجِ تعارف نہیں۔ برصغیر میں کثیر التصنیف علما اور بھی ہوئے ہیں، لیکن مسلکِ سلف کے لیے فدائیت، علومِ اسلامیہ کی خدمت، علما کی سرپرستی ومعاونت اور تصنیف وتحقیق کی آبیاری کا جو امتیاز آپ کو حاصل ہوا، وہ کسی اور جگہ نظر نہیں آتا۔ معاصر نسل پر نواب رحمہ اللہ کا یہ قرض ہے کہ آپ کی تمام تصانیف کو موجودہ معیار کے مطابق زیور طبع سے آراستہ کیا جائے۔ اس میں علمی و دعوتی دونوں فائدے ہیں۔ موجودہ دور کے ناشرین اور بعض علما نے اس پہلو پر کسی حد تک توجہ مبذول کی ہے۔ اللہ تعالیٰ جزاے خیر عطا فرمائے فداے سلفیت محترم مولانا عارف جاوید محمدی۔حفظہ اﷲ تعالیٰ۔
Flag Counter