Maktaba Wahhabi

450 - 548
﴿قُلْ اِنْ کَانَ اٰبَآؤُکُمْ وَ اَبْنَآؤُکُمْ وَ اِخْوَانُکُمْ وَ اَزْوَاجُکُمْ وَ عَشِیْرَتُکُمْ وَ اَمْوَالُ نِ اقْتَرَفْتُمُوْھَا وَ تِجَارَۃٌ تَخْشَوْنَ کَسَادَھَا وَ مَسٰکِنُ تَرْضَوْنَھَآ اَحَبَّ اِلَیْکُمْ مِّنَ اللّٰہِ وَ رَسُوْلِہٖ وَ جِھَادٍ فِیْ سَبِیْلِہٖ فَتَرَبَّصُوْا حَتّٰی یَاْتِیَ اللّٰہُ بِاَمْرِہٖ وَ اللّٰہُ لَا یَھْدِیْ الْقَوْمَ الْفٰسِقِیْنَ﴾ [التوبۃ: ۲۴] [آپ کہہ دیں اگر تمھارے باپ دادا، بیٹے پوتے، بھائی، بیویاں، کنبے والے اور جو مال تم نے کمائے ہیں اور جس تجارت کے خراب ہو جانے سے ڈرتے ہو اور جن مکانوں کو تم پسند کرتے ہو، تم کو یہ سب اللہ و رسول اور اس کی راہ میں جہاد کرنے سے زیادہ محبوب ہیں تو انتظار کرو، یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ اپنا حکم بھیجے اور اللہ گناہ گاروں کو ہدایت نہیں دیتا ہے] اس آیت شریفہ میں جتنی چیزیں انسان کو محبوب ہوتی ہیں، ان کو ذکر فرما کر ان چیزوں کے دوست رکھنے والوں کو فاسق قرار دیا ہے۔ معلوم ہوا کہ اللہ کی محبت کی بہ نسبت ان چیزوں سے زیادہ محبت والفت رکھنا فسق و معصیت ہے۔ ان کی محبت اس وقت مضر نہیں ہوتی جب اللہ کے لیے اور اس کی محبت کی وجہ سے ہو، لیکن جب اللہ کی محبت پر ان اشیا کی محبت و الفت غالب ہو جائے اور اللہ کے امر ونہی کے مقابلے میں ان محبوبات کو مقدم رکھا جائے تو یہ شرک ہوا۔ اسی طرح جس نے اللہ کی بات غیر کی بات پر مقدم رکھی یا اس کا حکم غیر کے حکم پر مقدم کیا یا غیر کے پاس اپنا مقدمہ لے گیا تو وہ کسی طرح اللہ کا دوست نہیں ہو گا۔ اس مسئلے میں کبھی یہ اشتباہ لاحق ہوتا ہے کہ بعض لوگ جو کسی شخص کے قول یا حکم یا طاعت کو اللہ کے قول وحکم پر اس گمان کی وجہ سے مقدم کرتے ہیں کہ اس شخص کا حکم و قول وہی ہے جو اللہ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے، اس لیے یہ لوگ اس کی اطاعت کرتے ہیں، اس کی طرف اپنا مقدمہ پیش کرتے ہیں اور اس کی بات کو مانتے ہیں تو ایسے لوگ جب اس شخص سے زیادہ قدرت وصلاحیت نہ رکھتے ہوں تو ان کو کسی قدر معذور قرار دیا جاسکتا ہے، لیکن جس کسی کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیثوں تک رسائی کی قدرت حاصل ہے یا وہ یہ بات جانتا پہچانتا ہے کہ جس شخص کا اتباع کر رہا ہے، دوسرا شخص اس سے زیادہ اولی اور بہتر ہے، چاہے بعض امور اور کسی معین مسئلے ہی میں ہو، اس کے باوجود وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یا اس افضل شخص کی طرف کوئی التفات نہیں کرتا تو اس کے لیے یہ خوفناک بات ہے۔ یہ عذر بہانہ کرنا کہ مجھے علم و فہم نہیں ہے
Flag Counter